کتاب: پالیسیاں اور ضوابط

سیکشن: 700 - طلباء

کوڈ: 3-711

حیثیت: فعال

اختیار کردہ: 23 جنوری، 2019

آخری بار نظر ثانی شدہ: 16 نومبر، 2021

طلباء

ضابطہ 3-711

رہائش

  1. رہائش کا تعین

    وہ طلباء جو پرنس ولیئم کاؤنٹی کے رہائشی ہیں وہ کاؤنٹی کے سکول میں رجسٹر کروا سکتے ہیں اگر وہ ضابطہ 1-711 "طلباء کی رجسٹریشن کی شرائط اور طریقہ کار" کی تمام شرائط پر پورا اترتے ہیں۔
    1. درج ذیل افراد خود بخود کاؤنٹی کے باشندے تسلیم کیے جاتے ہیں۔
      1. کوئی بھی فرد جو حقیقی یا قانونی والد یا والدہ کے ساتھ رہ رہا ہو جو درحقیقت پرنس ولیئم کاؤنٹی میں رہائش پذیر ہے۔
      2. کسی فعال ملٹری فیملی کا کوئی بچہ/بچی جو کسی ایسے والد یا والدہ (نگراں یا غیر نگراں)، سرپرست، قانونی نگراں، یا قانونی والدین کی حیثیت والے کسی فرد کے ساتھ رہتا ہے جو پرنس ولیئم کاؤنٹی میں رہائش پذیر ہو اور اس کے پاس 1044b. § C.S.U 10 کے تحت ملٹری سروس ممبر کے ذریعہ اور نگراں والدین کے ذریعہ استعمال ہونے والا سپیشل پاور آف اٹارنی ہو اور نگراں ماں یا باپ ریاستہائے متحدہ کے فعال یونیفارم سروس میں فعال ڈیوٹی پر ہو (کل وقتی ڈیوٹی اسٹیٹس)، بشمول نیشنل گارڈ اور ریزور کے ممبران جو 1209. §§ C.S.U 10 اور 1211کے مطابق فعال ڈیوٹی آرڈر پر ہو۔ خصوصی پاور آف اٹارنی کو لازمی طور پر ریاستی ضوابط کی تعمیل میں ہونا چاہیے۔ فوجی احکامات تصدیق کے لیے دستیاب ہونے چاہیئے۔
      3. کسی فعال فوجی ڈیوٹی والے والدیں کا بچہ/بچی جو پرنس ولیئم کاؤنٹی سے باہر رہتا/رہتی ہے، جن کے والدین فعال فوجی ملٹری فیملی ری لوکیشن کی بنیاد پر پرنس ولیئم کاؤنٹی میں منتقل ہونا چاہتے ہیں۔ ضابطہ 1-711، "طالبعلم/طالبہ کی رجسٹریشن کی کی شرائط اور طریقہ کار" میں بیان کردہ ٹائم لائن اور دستاویزات درکار ہیں۔
      4. کوئی بھی بچہ/بچی جو اوپر کے زمرے 1 ،2، یا 3 والے کسی فرد کے ساتھ رہ رہا/رہی ہو، ایک ایسے ملٹری رہائش، ملٹری گھر میں جو کلی طور پر یا جزوی طور پر پرنس ولیئم کاونٹی کی جغرافیائی حدود کے اندر واقع ہو۔
      5. کوئی بھی بچہ/بچی جس کے والدین کو فوجی احکامات کی تعمیل میں، لازمی نئی جگہ پر منتقل ہونا ہے، تعیناتی ہوئی ہے یا بیس ہاوسنگ میں واپس ہونے کا آرڈر دیا گیا ہو اور اس وجہ سے انہیں کسی پرنس ولیئم کاونٹی کی رہائش گاہ سے منتقل ہونا ہے، اسے تعلیمی مقاصد کے لیے ایک باشندہ سمجھا جاتا ہے۔ فوجی افراد کے بچوں کو مسلسل تعلیمی خدمات فراہم کرنے کے سلسلے میں، فعال فوجی کے کسی بچہ/بچی سے سکول ڈویژن میں کوئی فیس وصول نہیں کی جائے گی اگر وہ ایسے سکول جا رہے ہیں جہاں کوئی فیس نہیں ہے، اگر اوپر بیان کی گئی وجوہات کے سبب والد یا والدہ منتقل ہو رہے ہیں۔
        1. ان بچوں کو منتقلی سے پہلے اسکول ڈویژن کے اسی اسکول میں پڑھائی کرنے کی اجازت ہو گی جس میں وہ پڑھاتی کرتے تھے اور اس اسکول میں پڑھائی کرنے کے لئے اس سے کوئی چارج نہیں لیا جائے گا۔
        2. ایسے بچوں کو اس سکول ڈویژن میں جہاں ان کا داخلہ ہے روزانہ کی اوسط رکنیت کے دائرے میں رکھا جائے گا۔ مزید برآں، جس سکول ڈویژن میں ان بچوں کو ان کی نقل مکانی کے بعد اندراج کیا جاتا ہے، وہ سکول آنے اور جانے کے لیے ان کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔
      6. کوئی بھی بچہ/بچی جس کے والدین کا انتقال ہو چکا ہو اور وہ ایسے فرد کے ساتھ رہ رہا ہو جو پرنس ولیئم کاؤنٹی میں رہائش پذیر ہے۔
      7. کوئی بھی بچہ/بچی جس کے والدین ان کی نگہداشت کے قابل نہ ہوں اور وہ، صرف سکول کے مقاصد کے لیے ہی نہیں، کسی دوسرے ایسے فرد کے ساتھ رہ رہا ہو جو پرنس ولیئم کاونٹی میں رہائش پذیر ہو اور (a ) عدالت کے ذریعہ مقررہ کردہ سرپرست ہو، (b ) اس فرد کی قانونی نگرانی اس کے پاس ہو یا (c ) اس فرد کے پلیسمنٹ کے مطابق قانونی والدین ہو کسی ایسے فرد یا ادارہ کے ذریعہ گود لئے جانے کی خاطر جس کو ورجینیا کوڈ کے 1200-2.63 § کے تحت ایسا کرنے کی اجازت ہو (d) تندہی سے تحویل کی کوشش میں لگا ہو، یا (e) ایک بالغ رشتہ دار جو رشتے دار کو عارضی دیکھ بھال فراہم کرتا ہے۔

        سکولوں کو تحویل، ٹیوشن فیس اور داخلے کی اہلیت کے لیے سٹوڈنٹ انفامیشن ورک شیٹ استعمال کرنی چاہیئے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ کیا طالبعلم/طالبہ کی تحویل کی حیثیت ٹیوشن فیس کا حکم دیتی ہے۔ (منسلکہ I)۔ اگر یہ بات طے ہوتی ہے کہ ٹیوشن کا چارج لیا جائے تو سکول والدین کو اس ضابطہ کے منسلکہ II میں خط کی ایک کاپی فراہم کرے گا۔
        1. اس ضابطہ "تندہی سے تحویل جاری رکھنا" سے مراد ہے کہ فرد جرم کے پاس بچہ/بچی کا کنٹرول یا انتظام ہے۔
          1. بچہ/بچی کی تحویل کے لئے پرنس ولیئم کاونٹی جووینائل اور ڈومیسٹک ریلیشن ڈائریکٹ کورٹ میں عرضی دائر کی ہو یا سرپرستی کے لۓ پرنس ولیئم کاؤنٹی سرکٹ کورٹ میں درخواست داخل کی ہو:
          2. سکول کو دستخط شدہ درخواست کی ایک کاپی فراہم کی ہو؛ اور
          3. لگاتار وہ عرضی کا تعاقب کررہا ہو جیسا کہ یہاں بتایا گیا ہے۔ درخواست گذار کا مقررہ کورٹ تاریخ پر حاضر ہونا ضروری ہے اور کورٹ کے فیصلہ کی ایک کاپی داخلہ کے 60 دنوں کے اندر سکول کو فراہم کرے گا، الہ یہ کہ پرنسپل کی تشفی کے مطابق مناسب سبب ایسا کرنے سے باز رکھے، تو اس صورت میں درخواست گذار تندہی کے ساتھ پرنپسل کی تشفی کے مطابق تحویل حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ اگر اگر عرضداشت تندہی کے ساتھ تحویل کے حصول میں ناکام ہو جاتا ہے یا داخلہ کے 120 دنوں کے اندر تحویل یا سرپرستی کے حصول میں ناکام ہو جاتا ہے تو وہ بچہ جو عرضی کا موضوع ہے اسے ایک غیر-رہائشی مانا جائے گا اور ٹیوشن کا نفاذ داخلہ کی تاریخ سے ہوگا۔
        2. ضابطہ "خونی رشتے کی دیکھ بھال" کی شرائط کو پورا کرنے کے مقصد سے مراد ہے کہ وہ فرد جس کے پاس بچہ/بچی کی دیکھ بھال اور کنٹرول کی ذمہ داری ہے، نے رجسٹریشن کے وقت درج ذیل ثبوت فراہم کیے ہیں:
          1. ایک تصدیق شدہ حلفیہ بیان، جس پر ایک یا دونوں والدین اور اس بالغ رشتے دار کے دستخط ہوں گے جو بچے/بچی کی دیکھ بھال کرے گا اور اس کے پاس بچے کا کنٹرول ہو گا، جس میں ان وجوہات کو بیان کیا جائے گا کہ والد والدہ بچہ/بچی کی دیکھ بھال کیوں نہیں کر سکتے اور دیکھ بھال کے انتظامات کی تفصیلات بشمول انتظامات کی مدت اور ایک اعتراف کہ والد یا والدہ دیکھ بھال کے انتظامات ختم ہونے کے 30 دن کے اندر اندر سکول کو مطلع کریں گے؛ اور
          2. ایک مختارنامہ بالغ رشتہ دار کو بچہ/بچی کے تعلیمی فیصلے کرنے کا مختار بنائے گا۔
          سکول رشتے دار کی دیکھ بھال کے معلوماتی فارم (منسلکہ V) کو رشتہ دار کی دیکھ بھال کے مناسب انتظامات کے تعین کے ثبوت کو اکٹھا کرنے اور ترتیب دینے کے لیے استعمال کریں گے۔ اگر پرنسپل یا اس کا نامزد رشتے دار کی دیکھ بھال کے انتظامات کو مناسب نہ سمجھے تو تو سٹوڈنٹس سروسز ڈیپارٹمنٹ کے سٹاف سے مشورہ کریں گے۔

          سٹوڈنٹس سروسز ڈیپارٹمنٹ کا سٹاف ممبر ڈپارٹمنٹ آف سوشل سروسز (DSS) سے تحریری تصدیق نامہ لے سکتا ہے جہاں والد یا والدہ یا والدین رہتے ہیں، یا دونوں ڈیپارٹمنٹ اور DSS جہاں دیکھ بھال کرنے والا رشتہ دار رہتا ہے، یہ دیکھنے کے لیے کہ رشتہ داری کے انتظامات جائز مقصد کو پورا کرتے ہیں جو سکول کے داخلے کے علاوہ بچہ/بچی کے بہترین مفاد میں ہے۔
      8. کوئی بھی بچہ/بچی جو پرنس ولیئم کاونٹی میں رہ رہا ہے، صرف سکول کے مقاصد کے لیے نہیں، ایک آزاد نابالغ کے طور پر۔
      9. کوئی ایسا بچہ/بچی جو پرنس ولیئم کاؤنٹی میں رہتا/رہتی ہے جو بے گھر بچہ/بچی یا نوجوان ہے اور اس کے پاس مستقل، باقاعدہ اور رات کو سونے کی کافی جگہ نہیں ہے۔ اصطلاح "بے گھر بچہ/بچی یا نوجوان" ضابطہ 1-718 "بے گھر طلباء" میں بیان کی گئی ہے۔
    2. حقیقی رہائش گاہ کے لیے منفری صورتحال

      حقیقی رہائش گاہ منفرد حالات میں موجود ہو سکتی ہے جو اوپر نمبر 1 - 9 میں موجود مفروضوں میں شامل نہیں ہے۔ یہ حالات مندرجہ ذیل ہیں:
      1. ایک شادی شدہ نابالغ کے پاس اس کے/کی شریک حیات کی رہائش گاہ ہوتی ہے اگر دونوں ساتھ میں رہتے ہیں، اگر چہ نابالغ کو قانونا بلوغت کا درجہ حاصل نہ ہو۔
      2. مستقل فوسٹر کیئر میں موجود کسی طالبعلم/طالبہ کے پاس مستقل فوسٹر والدین کی رہائش گاہ ہوتی ہے۔ مستقل فوسٹر کیئر مستقل فوسٹر کیئر معاہدہ کے مطابق صرف کسی عدالت کے حکم سے ہی قائم کیا جا سکتا ہے اور حکم اور معاہدہ دونوں رہائش گاہ کے قیام کے لۓ مستقل فوسٹر والدین کے ذریعہ پیش کئے جائیں گے۔
    3. وہ طلبا جن کو داخلہ کے لیے پیش کیا جائے، اور رہائش گاہ سے متعلق اوپر مذکور کوئی بھی شرط ان میں موجود نہیں ہے تو انہیں غیر رہائشی سمجھا جائے گا اور وہ ضابطہ 1-346 "ٹیوشن" کے مطابق ٹیوشن کے دائرے میں آئیں گے۔ سکولوں کو تحویل، ٹیوشن اور داخلے کی اہلیت کے لیے سٹوڈنٹ انفامیشن ورک شیٹ استعمال کرنی چاہیئے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ آیا طالبعلم/طالبہ کی تحویل ٹیوشن فیس کا حکم دیتی ہے یا نہیں۔ (منسلکہ I)۔ اگر یہ بات طے ہوتی ہے کہ ٹیوشن کا چارج لیا جائے تو سکول والدین کو اس ضابطہ کے منسلکہ II میں خط کی ایک کاپی فراہم کرے گا۔
  2. رہائش کے دستاویزات
    1. وہ فرد جو بچہ کو داخلہ کے لیے پیش کررہا ہے اس پر ولیئم کاؤنٹی، ملٹری جگہ، یا ملٹری ہاؤسنگ میں حقیقی رہائش فراہم کرنے کی ذمہ داری ہے۔ اگر کوئی طالبعلم/طالبہ اور/یا والد والدہ/سرپرست رہائش بدلتا ہے تو والد یا والدہ/سرپرست کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری طور پر سکول کو مطلع کریں۔ پرنس ولیئم کاؤنٹی پبلک سکولز (PWCS) میں اندراج کے لیے والد یا والدہ، عدالت کی طرف سے مقرر کردہ سرپرست، قانونی تحویل، یا بچے کی رہائش گاہ میں رشتہ دار کی دیکھ بھال کے معاہدے پر درج فرد کی جسمانی موجودگی ضروری ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ابتدائی تعلیمی سالوں کے بعد، سکول ان طلباء سے رہائش کے لیے اضافی تصدیق کا تقاضا کریں جنہوں نے داخلے کے وقت رہائش کا تصدیقی حلفیہ بیان دیا تھا۔

      رہائش کے ثبوت کے لیے سکول کو درج ذیل دستاویزات میں سے ایک پیش کرنا ہو گا:
      1. والد یا والدہ/قانونی سرپرست کے نام پر ٹائٹل، ڈید یا ڈیڈ آف ٹرسٹ، ماڈگیج بک لیٹ، ماڈگیج سٹیٹمنٹ۔
      2. اگر ڈیڈ ریکارڈ نہیں کی گئی تو نئے گھر کی خریداری کے سٹیلمنٹ دستاویزات؛
      3. رہائشی املاک یا فوجی رہائش کے لیے والدین/قانونی سرپرست کے نام پر موجودہ کرایہ یا لیز کا معاہدہ؛
      4. کمپنی کے لیٹر ہیڈ کے ساتھ نوٹریائزڈ ریذیڈنٹ مینیجر کا خط جس میں والد یا والدہ اور بچے کی رہائش بتائی گئی ہے۔
      5. فعال ڈیوٹی والے فوجی والدین کے لیے - فوجی احکامات یا سروس ممبر کے کمانڈ سے سرکاری خط پرنس ولیم کاؤنٹی کے علاقے میں منتقلی کے عندیے میں درج بالا دستاویزات 1-4 کے بدلے میں پیش کیا جا سکتا ہے؛ یا
      6. رہائش کا تصدیق شدہ حلف نامہ (منسلکہ III اور IV) پرنس ولیم کاؤنٹی میں حقیقی رہائش کی تصدیق (گھر کے مالک یا لیز ہولڈر کو رجسٹریشن کی ملاقات کے وقت موجود ہونے کی ضرورت نہیں ہو گی)۔
    2. مزید برآں، درج ذیل میں سے دو معاون دستاویزات جو والدین یا قانونی سرپرست کا نام، اور موجودہ پرنس ولیم کاؤنٹی کی رہائش کا پتہ دکھاتا ہے، رجسٹریشن کے وقت سکول کے عملے کو پیش کیا جانا چاہیے لیکن رجسٹریشن کے بعد 10 تعلیمی دنوں کے اندر اندر:
      1. ورجینیا کا قابل قبول ڈرائیونگ لائسنس یا شناختی کارڈ جس پر پرنس ولیئم کاؤنٹی کا موجودہ پتہ ہو؛
      2. گاڑی کی رجسٹریشن؛
      3. گاڑی کی انشورنس پالیسی سٹیٹیمنٹ یا کارڈ؛
      4. گزشتہ دو مہینوں کا والد یا والدہ یا قانونی سرپرست کے نام یوٹیلٹی بل (پانی، گیس، کیبل، لینڈ لائن فون بل) یا یوٹیلیٹی (بجلی، گیس، پانی) کے کنکشن کے دستاویزات۔ اگر تمام یوٹیلیٹیز لیزنگ کنٹریکٹ میں شامل ہیں، تو کمپنی کے لیٹر ہیڈ پر پراپرٹی منیجر کی طرف سے ایک نوٹری شدہ خط جس میں درج ذیل لکھا ہے؛
      5. نجی ملکیت کا ٹیکس بل؛
      6. بینک سٹیٹمنٹ (PWC کے موجودہ پتے والے پچھلے دو مہینوں کے مسلسل سٹیٹمنٹ)؛
      7. پرنس ولیم کاؤنٹی پتے والے موجودہ پے رول سٹب؛
      8. امریکی حکومت کا جاری کردہ دستاویز یا کوئی اور کاؤنٹی یا ایجنسی سے خط و کتابت (ANIF, Hud, ARSA, IRS, وغیرہ) جو والد یا والدہ/قانونی سرپرست یا بالغ طالب علم کو لکھا گیا ہو۔
      9. ووٹر رجسٹریشن؛ یا
      10. موجودہ پرنس ولیم کاؤنٹی پتے والے میڈیکل بلز۔
  3. غیر مقامیوں کے لیے غوروخوض
    1. PWCS رہائشی فیصلہ کو منسوخ کر سکتا ہے اگر اسے اس بات کا ثبوت مل جائے کہ فرد ایک حقیقی رہائشی نہیں ہے یا اس نے کسی اور جگہ اپنی رہائش بدل لی ہے۔ اگر PWCS کسی رہائشی فیصلہ کو منسوخ کریں گے تو ردعمل کے طور پر داخلہ کے لیے طالبعلم/طالبہ کو پیش کرنے والے فرد پر اس تاریخ سے ٹیوشن فیس لاگو ہو گی جب اس کی حقیقی رہائش ختم ہوئی، یا اگر فرد داخلہ کے وقت ایک حقیقی رہائشی نہیں تھا، تو داخلہ کی تاریخ سے۔ سکول انتظامیہ کا کسی رہائشی فیصلہ سے انکار یا منسوخی سے متعلق کسی بھی فیصلہ کے خلاف سٹوڈنٹ سروسزڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کے پاس اپیل دائر کی جا سکتی ہے جس کا فیصلہ حتمی ہو گا۔
    2. سکول ڈویژن حق محفوظ رکھتا ہے کہ وہ بچے کی رہائش کی حیثیت کی چھان بین اور مناسب کاروائی کریں جب ثبوت یہ اشارہ کریں کہ بچہ غیر ٹیوشن کی بنیاد پر PWCS کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔ والدین/سرپرست جان بوجھ کر کسی خاص سکول ڈویژن یا سکول حاضری والے علاقے میں کسی بچے کی رہائش کے بارے میں غلط بیان نہیں دیں گے۔
    3. کوئی بھی شخص جو ٹیوشن چارجز سے بچنے کے مقصد سے PWCS میں کسی بچے کی رہائش کے بارے میں جان بوجھ کر غلط بیان دیتا ہے وہ کلاس 4 کی بدتمیزی کا مجرم ہوگا اور طالبعلم PWCS میں داخل ہونے کے وقت کے ٹیوشن چارجز کے لیے اس طرح کے جھوٹے بیانات کی وجہ سے PWCS کا ذمہ دار ہوں گے۔

ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ برائے خصوصی تعلیم اور سٹوڈنٹس سروسز (یا نامزد کردہ) اس ضابطہ کو نافذ کرنے اور اس کی نگرانی کرنے کے لئے ذمہ دار ہے۔

اس ضابطے اور متعلقہ پالیسیوں کا کم از کم پانچ سالوں میں جائزہ لیا جائے گا اور ضرورت کے مطابق دہرایا جائے گا۔

کراس ریفرنس

711-0-07 - نوٹس - سٹوڈنٹ رجسٹریشن اور نکلنا (کووڈ 19 کی بندش کی وجہ سے ہنگامی صورتحال)

346-1 ضابطہ - ٹیوشن

711-1 - ضابطہ سٹوڈنٹ رجسٹریشن اور کی شرائط اور طریقۂ کار

718-1 - ضابطہ - بے گھر طلباء

منسلکہ I کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں

منسلکہ II کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں

منسلکہ III کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں

منسلکہ IV کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں

منسلکہ V کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں