کتاب
پالیسیاں
اور
ضوابط
سیکشن
7000
-
طلباء
عنوان
ضابطہ
-
سکول
سیٹنگ/سکول
جانے
کی
عمر
کے
بچوں
کی
دیکھ
بھال
کے
مرکز
جگہ
میں
الرجی
ری
ایکشن
کی
صورت
میں
انتظام
ایپائنفرائن
آٹو
انجیکشن
دینا
کوڈ
2-757
حیثیت
فعال
اختیار
کردہ
12
جون،
2019
طلباء
ضابطہ
2-757
سکول
سیٹنگ/سکول
جانے
کی
عمر
کے
بچوں
کی
دیکھ
بھال
کے
مرکز
جگہ
میں
الرجی
ری
ایکشن
کی
صورت
میں
انتظام
بچوں
کی
دیکھ
بھال
کی
جگہ:
ایپائنفرائن
آٹو
انجیکشن
دینا
I.
سکول
میں،
سکول
کے
سپانسر
سرگرمیوں
کے
دوران،
یا
سکول
کی
عمر
کے
بچوں
کی
نگہداشت
(SACC)
میں
گھنٹوں
کے
دوران
ہیلتھ
کیئر
فراہم
کنندہ
اور
والد
والدہ/
سرپرست
کے
ذریعے
کھانے
سے
الرجی
اور
زود
حسی
سے
متعلق
ہنگامی
نگہداشت
کا
منصوبہ
(FAAECP)
(منسلکہ
II)
پر
دستخط
کرنے
کے
بعد
ایپائنفرائن
دیا
جا
سکتا
ہے۔
والدین/سرپرستوں
سے
طالبعلم/طالبہ
کی
الرجی
کی
سر
گزشت
کے
فارم
کو
مکمل
کرنے
کی
بھی
ضرورت
ہے
(منسلکہ
I)۔
II.
سکول
نرس
عملے
کے
تمام
اراکین
کو
ہر
تعلیم
سال
کے
آغاز
میں
اور
حسب
ضرورت
پورے
تعلیمی
سال
کے
دوران
ایپائنفرائن
دینے
کی
تربیت
پیش
کرتی
ہے۔
سکول
نرس
کے
علاوہ،
سکول
پرنسپل
کی
طرف
سے
نامزد
عملے
کے
کم
از
کم
تین
افراد
ایپائنفرائن
دینے
کے
لیے
تربیت
یافتہ
عملہ
کی
حیثیت
سے
خدمت
انجام
دیں
گے۔
III.
والدین/سرپرست
کو
استاد/سپانسر
کو
بچے
کی
الرجی
کے
بارے
میں
مطلع
کرنا
ضروری
ہے
جب
طالبعلم/طالبہ
سکول
کے
بعد
کسی
سپانسر
شدہ
سرگرمیوں
میں
رکے
گا/گی۔
سکول
برخاست
ہونے
کے
بعد
کلینک
بند
کر
دیا
جاتا
ہے
اور
نرس/
کلینک
اسسٹنٹ
سکول
عمارت
میں
دستیاب
نہیں
ہوتے۔
پرزور
تاکید
کی
جاتی
ہے
کہ
مڈل
اور
ہائی
سکول
کے
طلباء
جلد
استعمال
کیلیئے
اپنے
آٹو
انجکٹر
اپنے
پاس
رکھیں۔
وہ
طلباء
جو
خود
ایپی
نیفرین
رکھتے
ہیں،
گاڑیاں،
والد
یا
والدہ/سرپرست
اور
طالبعلم/طالبہ
کو
طالبعلم/طالبہ
کو
خود
رکھنے
اور/یا
خود
ایپی
نیفرین
لگانے
کی
اجازت
کے
فارم
پر
تاریخ
کے
ساتھ
دستخط
کرنے
کی
ضرورت
ہے۔
(منسلکہ
IV)۔
سوشل
سروسز
کا
لائسنس
یافتہ
ڈیپارٹمنٹ
SACC
میں
طلباء
کو
ایپی
نیفرین
خود
رکھنے
یا
لگانے
کی
اجازت
نہیں
دیتا۔
والدین/سرپرست
کو
بچہ/بچی
کے
SACC
میں
داخلے
سے
قبل
مطلع
کیا
جائے
گا۔
IV.
سکول
کا
کوئی
سٹاف
رکن
یا
بچہ/بچی
کا
خیال
رکھنے
والا
کوئی
فرد
(CCC)
بغیر
کسی
تعصب
کے
طالبعلم/طالبہ
کو
ایپی
نیفرین
لگانے
کی
ذمہ
داری
قبول
کرنے
سے
انکار
کر
سکتا/سکتی
ہے۔
V.
پرنس
ولیئم
کاؤنٹی
پبلک
سکولز
(PWCS)
یا
CCC
کے
کسی
ملازم
کے
ذریعہ
دوا
دیے
جانے
سے
قبل،
والد
یا
والدہ/سرپرست
کے
ذریعہ
الرجی
کے
ردعمل
کے
لئے
دوا
دینے
کی
درخواست
کا
فارم
(منسلکہ
III)
مکمل
کر
کے
اس
پر
دستخط
کرنے
چاہیے۔
VI.
مکمل
شدہ
FAAECP
اور
شدید
الرجی
سے
متعلق
انفرادی
نگہداشت
صحت
کا
منصوبہ
(SAIHCP)،
سکول
ہیلتھ
آفس
میں
رکھا
جائے
گا۔
تمام
ضروری
عملہ
اور
SACC
کو
SAIHCP
کی
تقسیم
کی
جائے
گی۔
VII.
والدین/سرپرست
اس
بات
کو
یقینی
بناتے
ہوئے
FAAECP
میں
تجویز
کردہ
کے
مطابق
ضروری
دوائیں
سکول
ہیلتھ
آفس
کو
مہیا
کرانے
کے
ذمہ
دار
ہوں
گے
کہ
دوا
کی
اختتامی
تاریخ
ختم
نہ
ہو
جائے۔
دوا
لازمی
طور
پر
باضابطہ
نسخے
میں
درج
ہونا
چاہیے
اور
فارمیسی
کے
لیبل
کے
ساتھ
پیک
ہونا
چاہیے۔
کوئی
بھی
بغیر
نسخہ
جاتی
دوا
لازمی
طور
پر
اصل
بغیر
کھلے
ہوئے
کنٹینر
میں
ہونی
چاہیے۔
والدین/سرپرست
اس
بات
کو
یقینی
بنانے
کے
لئے
بھی
ذمہ
دار
ہیں
کہ
طالبعلم/طالبہ
کے
پاس
موجود
دوا
اپنے
پاس
رکھنے
اور
خود
سے
لینے
کے
مقاصد
کے
لیے
ان
تقاضوں
کی
تکمیل
کرتے
ہوں۔
VIII.
کوئی
شخص،
خلوص
کے
ساتھ،
کسی
معاوضہ
کے
بغیر،
کسی
ایسے
فرد
کو
جسے
ایپی
نیفرین
دیئے
جانے
کی
تجویز
دی
گئی
ہو،
دوا
دے
تو
اس
پر
اس
کے
اس
فعل
یا
اس
خدمت
کی
فراہمی
کے
نتیجے
میں
ہونے
والی
کسی
غلطی
کے
نتیجہ
میں
کسی
بھی
قسم
کے
شہری
نقصان
کی
ذمہ
داری
ہو
گی،
اگر
اس
کو
اس
بات
کا
یقین
ہو
کہ
انجکشن
موصول
کرنے
والا
شخص
زندگی
کے
خطرہ
والا
انافائلیکٹک
ردعمل
واقع
ہوا
ہے
یا
واقع
ہونے
والا
ہے۔
IX.
ایک
FAAECP
ایک
تعلیمی/SACC
سال
کے
لئے
مؤثر
ہو
گا
اور
ہر
تعلیمی/SACC
سال
کے
آغاز
میں
اس
کی
تجدید
ہونی
چاہیے
اور
اس
پر
1
مئی
کے
بعد
کی
تاریخ
ہونی
چاہیے۔
X.
"سکولوں
اور
سکول
جانے
والے
بچوں
کی
دیکھ
بھال
کے
مرکزوں
میں
زندگی
کیلیئے
خطرے
سے
دوچار
الرجی
سے
نمٹنے
کے
طریقوں"
کے
رہنما
اصول
تیار
کیے
گئے
تاکہ
PWCS
جامع
طریقوں
کا
اطلاق
کر
سکے
جو
تمام
طلباء
کیلیئے
صحت
مند
غذائیت
کو
بڑھاوا
دینے
کے
ساتھ
ساتھ
طلباء
کی
زندگی
کو
خطرے
سے
دوچار
خوراک
کی
الرجی
پر
زور
دیتی
ہے۔
یہ
دستاویز
سکول
ہیلتھ
سروسز
کے
تحت
سٹوڈنٹس
سروسز
ویب
پیچ
پر
دیکھی
جا
سکتی
ہے۔
ایسوسی
ایٹ
سپرنٹنڈنٹ
برائے
خصوصی
تعلیم
اور
سٹوڈنٹس
سروسز
(یا
نامزد
کردہ)
اس
ضابطہ
کو
نافذ
کرنے
اور
اس
کی
نگرانی
کرنے
کے
لئے
ذمہ
دار
ہے۔
اس
ضابطے
اور
متعلقہ
پالیسیوں
کا
کم
از
کم
پانچ
سالوں
میں
جائزہ
لیا
جائے
گا
اور
ضرورت
کے
مطابق
دہرایا
جائے
گا۔
منسلکہ I کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں
منسلکہ II کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں
منسلکہ III کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں
منسلکہ IV کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں
منسلکہ V کے PDF ورژن کے لیے یہاں کلک کریں