کتاب: پالیسیاں اور ضوابط
سیکشن: 700 - طلباء
عنوان: ضابطہ - کنکشن [دماغی چوٹ] سے متعلق دیکھ بھال اور تعلیم
کوڈ: 1-759
حیثیت: فعال
اختیار کردہ: 10 جنوری، 2018

طلباء

ضابطہ 1-759

کنکشن [دماغی چوٹ] سے متعلق دیکھ بھال اور تعلیم
 

  1. دماغی چوٹ کی صورت میں رہنما اصول

    پرنس ولیئم کاؤنٹی پبلک سکولز (PWCS) دماغی چوٹ کے مسائل سے متعلق اور یہ کہ وہ کیسے تعلیمی سیٹنگ میں سٹوڈنٹ کی قابلیت کو متاثر کر سکتے ہیں، کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ PWCS مزید اس بات کو یقینی بنانے پر کاربند ہے کہ سکول کی پیش کردہ سرگرمیوں میں شرکت کرنے والے طلباء (شرکت کنندہ طلباء) جن کو دماغی چوٹ پیش آئی، ان کی اچھی طرح جانچ کی جائے، صحت یابی کے لئے مناسب وقت دیا جائے، اور جب تک علامات ختم نہ ہو جائیں ان کی پوری مدد کی جائے۔ PWCS تمام گریڈ لیول پر سٹاف کو تربیت اور تعلیمی وسائل فراہم کرے گا۔

    دماغی چوٹ سے متعلق یہ رہنما اصول کوڈ آف ورجینیا،§ 5-271-22.1 § § اور 271.6-22.1 کی تعمیل میں تیار کیے گئے ہیں، جو ایسی پالیسیاں اور رہنما اصول فراہم کرتے جن کا تعلق دماغی چوٹ سے ہے اور ہر سکول ڈویژن سے تقاضا کیا جاتا ہے کہ وہ متوقع دماغی چوٹ کی شناخت اور اس سے نمٹنے سے متعلق پالیسیاں اور طریقہ کار تیار کریں۔ یہ ضابطہ ورجینیا بورڈ کے آنے والے رہنما اصولوں کی موافقت میں تیار اور ضرورت کے مطابق اس میں رد بدل کیا جائے گا۔
     
  2. تعریفیں
     
    1. کھوپڑی کے اندر دماغی بافتوں کی تیز رفتاری یا سست روی کے نتیجے میں دماغ کو لگنے والی شدید چوٹ کنکشن ہے۔ تیز رفتار حرکت کی وجہ سے دماغی بافتوں کی شکل تبدیل ہوتی ہے جس کی وجہ سے دماغ کے خلیے پھیلتے اور انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ نقصان دماغی خلیوں کے اندر کیمیائی اور میٹابولک تبدیلیوں کی وجہ بھی بنتا ہے، خلیوں کے لیے کام کرنا اور رابطہ کرنا مزید مشکل ہو جاتا ہے۔ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کا اندازہ ہے کہ ہر سال 3.8 ملین کنکشن وقوع پذیر ہوتے ہیں۔
       
    2. کھیل سے متعلقہ کنکشن (SRC) ایک شدید دماغی چوٹ ہے جو بائیومکینیکل فورسز .2 بہت سی مشترکہ خصوصیات جو کلینکل طور پر استعمال ہو سکتی ہیں، کنکشن کی صورت میں سر ميں چوٹ لگنے کی نوعیت میں درج ذیل تعریفیں شامل ہیں:
       
      1. SRC سر، چہرے، گردن پر براہ راست دھچکے کی وجہ سے ہو سکتا ہے یا جسم کے کسی دوسرے حصے پرجب بہت زیادہ طاقت سر کی طرف منتقل ہوئی ہو۔
         
      2. SRC عام طور پر اعصابی فعل میں مختصر خرابی کے ایک تیز رفتار حملے کے نتیجے میں ہوتی ہے۔ تاہم، کچھ صورتوں میں، نشانات اور علامات منٹوں سے گھنٹوں تک ہو سکتے ہیں۔
         
      3. SRC کے نتیجے میں نیوروپیتھالوجیکل تبدیلیاں ہو سکتی ہیں، مگر شدید کلینیکل نشانات اور علامات زیادہ تر ساخت کی چوٹ کی بجائے فعال کی خرابی کی عکاسی کرتے ہیں اور اس طرح، معیاری ساختی نیورو امیجنگ کے مطالعات پر کوئی غیر معمولی بات نظر نہیں آتی۔
         
      4. کلینکل نشانات اور علامات کے وسیع SRC نتائج جن میں بے ہوشی شامل ہو بھی سکتی ہے اور نہیں بھی۔ کلینیکل اور ادراکی خصوصیات کے جواب عام طور پر ایک ترتیب وار کورس کی پیروی کرتا ہے۔ تاہم، کچھ کیسوں میں علامات طویل ہو سکتی ہیں۔
         
    3. سیکنڈ امپکٹ سینڈروم اس وقت ہوتا ہے جب ایک طالبعلم/طالبہ کھلاڑی، جو ابھی سر کی پہلی چوٹ سے مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوا، اور اسے سر پر دوسری چوٹ لگ جائے۔ بہت دفعہ ایسا تب ہوتا ہے جب طالبعلم/طالبہ اپنی پہلی چوٹ کی علامات ختم ہونے سے قبل سرگرمی پر واپس لوٹ آئے۔ کوچز، والدین اور کھلاڑیوں کو لازمی طور پر سمجھنا چاہیئے کہ دماغی چوٹ کی علامات ختم ہونے سے قبل کئی دن یا ہفتے لگ سکتے ہیں۔ جب کسی طالبعلم/طالبہ کے سر پر دوسری بار چوٹ لگے تو اس کی وجہ سے دماغ کام کرنا بند کردیتا ہے، خون کی گردش کم ہو جاتی ہے، اور کھوپڑی کے اندرونی دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ کھلاڑیوں کی کمیوٹی کو دماغی چوٹ /مائلڈ ٹرامیٹک برین انجری )MTBI ) کی علامات کو جاننا چاہیئے اور جسمانی اور تعلیمی سرگرمی کو محدود کر دینا چاہیئے جب تک علامات مکمل طرح سے ٹھیک نہ ہو جائیں۔
       
    4. مناسب لائسنس یافتہ ہیلتھ کیئر فراہم کرنے والا (LHCP) ایک ڈاکٹر، معاون ڈاکٹر، ہڈیوں کا ماہر، یا سند یافتہ کھلاڑی کی تربیت کرنے والا )ATC ) ہوتا ہے جن کو ورجینیا بورڈ آف میڈیسین کے طرف سے لائسنس حاصل ہے؛ بورڈ آف سائیکلوجی کی طرف سے لائسنس یافتہ نیوروسائیکلوجسٹ؛ یا ورجینیا سٹیٹ بورڈ آف نرسنگ سے لائسنس یافتہ کوئی نرس پریکٹیشنر۔
       
    5. ImPACT ایک کمپیوٹرائزڈ نیورو سائیکلوجیکل ٹیسٹ اور کنکشن کی جانچ کا آیک آلہ ہے جو دماغ کی افعال کے بہت سے پہلوؤں کا پیمائش کرتا ہے جیسے توجہ کا دورانیہ، یادداشت کا کام کرنا، مسلسل اور منتخب کردہ وقت، ردعمل میں اختلافات، زبانی مسائل کا حل اور ردعمل کا وقت۔
       
    6. کھیل میں واپس لوٹنے کا (RTP) مطلب ہے کہ کھلاڑی غیر طبی بغیر نگرانی کی مشق یا کھلاڑی کے مقابلے میں شرکت کر سکتا ہے۔
       
    7. ادراکی آرام سے مراد ہے کہ ادراکی تھکاوٹ کو کم کیا جائے اور بحالی کے دوران دماغ پر نیومیٹابولک کے تقاضوں کا بااحتیاط انتظام کیا جائے۔
       
    8. سکول واپس جانے (RTS) کا مطلب ہے کہ تدریسی تبدیلیاں جو کنٹرولڈ ترقی کی مدد کرتی ہیں، ادراکی سرگرمیوں میں بڑھا چکی ہیں جیسے جیسے طالبعلم/طالبہ دماغی چوٹ (جیسے کنکشن) سے بحالی کی طرف آتا/آتی ہے، طالبعلم/طالبہ کو اس قابل کرتا ہے کہ وہ علامات کی مزید خرابی کے بغیر سیکھے اور شفایابی میں ممکنہ تاخیر کے بغیر کمرۂ جماعت کی سرگرمیوں میں حصہ لے۔
       
    9. غیر بین المدرسی نوجوانوں کے کھیلوں کے پروگرام سے مراد ہے کہ نوجوانوں کیلیئے تفریحی کھلاڑیوں کے جو پروگرام منظم کیے گئے ہیں وہ کسی سرکاری یا غیر سرکاری سکول سے منسلک نہیں ہیں۔ 
       
کنکشن منیجمنٹ ٹیم (CMT) سکول کی بنیاد پر ٹیم ہے کنکشن چوٹ سے بحالی والے طالبعلم/طالبہ کی مدد اور مستقل دیکھ بھال کو یقینی بنانے میں مدد کیلیئے تیار کی گئی ہے۔ کنکشن منیجمنٹ ٹیم میں درج ذیل لوگ شامل ہیں مگر ان تک محدود نہیں: طالبعلم/طالبہ کا لائسنس یافتہ یا ذاتی ڈاکٹر، سکول انتظامیہ، سکول کونسلر، سکول سائیکالوجسٹ، سکول نرس، اساتذہ، کوچز، کھلاڑی کے ٹرینر اور والدین۔
 
  1. کنکشن پالیسی کی جائزہ ٹیم (CPRT)

    پرنس ولیئم کاؤنٹی پبلک سکولز PWCS ڈویژن کی سطح پر CPRT بنائے گا جو سالانہ بنیادوں پر مقامی کنکشن منیجمنٹ پالیسی کو بہتر بنائے گی اور کنکشن تعلیمی مواد کا جائزہ لے گی۔ ٹیم درج ذیل پر مشتمل ہو گی: ہائی اور مڈل سکول ک انتظامیہ؛ ہائی اور مڈل سکول کے کھلاڑیوں کی انتظامیہ؛ سکول ڈویژن سے ایک ATC؛ مناسب لائسنس یافتہ ڈاکٹر (PWCS میڈیکل ایڈوائزر اور/یا ٹیم کا ڈاکٹر)؛ سپروائزر برائے سکول ہیلتھ سروسز؛ سپروائزر برائے طالبعلم/طالبہ کی سرگرمیاں؛ سکول ہیلتھ ایڈوائزری بورڈ کا رکن؛ ہائی سکول اور مڈل سکول کوچ؛ اور مڈل سکول کے والد یا والدہ؛ اور ہائی سکول کا طالبعلم/طالبہ۔ سپروائزر برائے طالبعلم/طالبہ کی سرگرمیاں اس سالانہ جائزے کو شیڈول کرنے کا ذمہ دار ہو گا/گی۔
     
  2. تربیت اور تعلیم
     
    1. تمام کوچز، سکول ہیلتھ نرسیں، مصدقہ کھلاڑیوں کے ٹرینرز، ہیلتھ و فزیکل ایجوکیشن سٹاف، رضاکار کوچز، شرکت کرنے والے طلباء، اور شرکت کرنے والے طلباء کے والدین/سرپرست کو سالانہ کنکشن تربیت مکمل کرنا ہو گی جس میں درج ذیل شامل ہو گا: 1. شرکت کرنے والے طالبعلم/طالبہ پر کنکشن سے متعلقہ علامات اور اثرات کی شناخت؛ 2۔ دماغی چوٹ کے بارے میں اطلاع دینے کا طریقہ؛ 3۔ دماغی چوٹ کے خطرات کو کم کرنے کی حکمت عملیاں؛ 4۔ PWCS کنکشن کی صورت میں انتظامی طریقۂ کار کی تفصیل؛ 5۔ کنکشن والے ممکنہ فرد کیلیئے مناسب طبی علاج حاصل کرنا؛ اور 6۔ کنکشن ہونے کے بعد RTP یا تربیت پر واپس آنے کے پروٹوکول اور RTSکیلیئے پروٹوکول۔
       
    2. تمام کوچز، سند یافتہ کھلاڑیوں کے تربیت کار، ہیلتھ و فزیکل ایجوکیشن سٹاف، اور رضاکار کوچز کیلیئے لازمی ہے کہ وہ ہر سال سینٹر آف ڈیسیز کنٹرول CDC یا نیشنل فیڈریشن آف سٹیٹ ہائی سکول ایسوسی ایشن (NFHS) کی تربیت کا جائزہ لیں اور مکمل کریں۔ تربیت مکمل ہونے کے بعد، مقامی سکول مکمل کرنے کے سرٹیفکیٹ کی نقل فائل میں رکھے گا۔ ہر سکول سے کھیل کے منتظمین دفتر برائےسٹوڈنٹ ایکٹیویٹیز کو ان سٹاف اراکین کی فہرست فراہم کریں گے جنہوں نے یہ شرط پوری کر لی ہے۔
       
    3. کوچز کی تربیت - تمام کوچز اپنے اپنے سیزنز کیلیئے بالمشافہ کنکشن تربیت میں شرکت کریں گے۔
       
    4. سالانہ بنیادوں پر، تمام منتظمین اور سٹاف کنکشن کی معلومات اور انتظامات پر CDC کے حقائق کا تازہ ترین صفحہ وصول کریں گے اور جائزہ لیں گے سٹاف اراکین بحالی کے عمل، علامات کے دوبارہ نمودار ہونے کی شناخت اور کنکشن انجری منیجمنٹ کے پروٹوکول کے سلسلے میں اپنے کردار سے شناسا ہوں گے۔
       
    5. والد یا والدہ اور طالبعلم/طالبہ کی تعلیم - کسی غیر نصابی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ لینے سے قبل، شرکت کرنے والا ہر طالبعلم/طالبہ اور اس کے والد یا والدہ یا سرپرست، سکول ڈویژن کی طرف سے فراہم کردہ کنکشن پر معلومات کا سالانہ بنیادوں پر جائزہ لیں گے۔ کنکشن کے قلیل المدت اور طویل المدت اثرات کے بیانات پر مبنی مواد کا جائزہ لینے کے بعد، ہر شریک طالبعلم/طالبہ اور اس کے والد یا والدہ یا سرپرست "والد یا والدہ/طا کی سرگرمیوں کے رہنما اصول" پر دستخط کریں گے، جو ورجینیا بورڈ آف ایجوکیشن سے پہلے سے منظور شدہ ہو گا۔ یہ دستخط اس بات کا ثبوت ہیں کہ تمام معلومات وصول کرلی ہیں، جائزہ لے لیا ہے اور سمجھ لی گئی ہیں۔
       
    6. طلباء کی سرگرمیوں کے ہائی سکول ڈائریکٹر اور مڈل سکول کے کھیل کے کوآڈینیٹر ان / رو برو تربیتوں کی تاریخیں فراہم کرنے اور ان-سیزن طالبعلمطالبہ کھلاڑیوں سے دستخط شدہ دستاویزات اکٹھا کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔ روبرو تربیت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، پوری کاؤنٹی میں مختلف مقامات پر اسے مشتہر اور پیش کیا جائے گا۔ اگر مناسب دستاویزات موجود ہیں تو ایک سے زیادہ کھیلوں میں حصہ لینے والے طالبعلم/طالبہ کو یہ تربیت دہرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔
       
    7. سند یافتہ کھیل کے تربیت کار کی تربیت کی شرائط - AT سٹاف کو ImPACT تشخیص، (SAC) سائیڈ لائن تشخیص برائے کنکشن ، کنکشن کی معیاری تشخیص، ورجینیا نیورولوجیکل انڈکس، (SAC VNI) اور اکیوٹ کنکشن تشخیص کے بارے میں تربیت دی جائے گی۔
       
  3. طالبعلم/طالبہ کھلاڑی کی دیکھ بھال
     
    1. درج ذیل کھلاڑی جتنا جلدی ممکن ہو اور ہر سیزن کے پہلے کھلاڑیوں کے مقابے سے قبل بیس لائن ImPACT ٹیسٹ مکمل کریں گے۔
       
      1. 9ویں اور 11ویں گریڈ کے تمام موجودہ طلباء؛
         
      2. گریڈ لیول سے قطع نظر طالبعلم/طالبہ کھلاڑی جنہوں نے اس سے قبل ٹیسٹ نہیں لیا؛ اور
         
      3. کوئی بھی طالبعلم/طالبہ کھلاڑی جسے ماضی میں کنکشن ہوا۔ ImPACT بیس لائن ٹیسٹنگ کسی بھی سکول کے کمپیوٹر پر جہاں نیٹ ورک کنکشن موجود ہے، کی جا سکتی ہے۔ ایک وقت میں بہت سے طالبعلم/طالبہکھلاڑیوں کا ٹیسٹ لیا جا سکتا ہے؛ تاہم، سٹاف کی نگرانی اور معتدل ہونا ضروری ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ طالبعلم/طالبہ اپنے طور پر بہترین پیش کر رہے ہیں اور ٹھیک طریقے سے کر رہے ہیں۔ تمام طالبعلم/طالبہکھلاڑی جن کا بیس لائن ٹیسٹ یا چوٹ کے بعد کا ٹیسٹ لیا جا رہا ہے، ان کی نگرانی کسی AT کو کرنی چاہیئے۔ ٹیسٹنگ کے شروع میں، نگرانی کرنے والے سٹاف ممبر کو ترتیب سے اعددو شمار سے متعلق معلومات داخل کرنی چاہیئے۔
         
    2. چوٹ کے بعد دیکھ بھال - کوئی کوچ، ATC، یا ٹیم کا ڈاکٹر محسوس کرے کہ مشق یا گیم کے دوران کسی طالبعلم/طالبہکھلاڑی کو کنکشن یا دماغی چوٹ کا شبہ ہے تو اسے فوری طور پر سرگرمی سے الگ کر دینا چاہیئے۔ کنکشن یا دماغی چوٹ کے شک اور تشخیص کی بناء پر اگر ایک طالبعلم/طالبہکھلاڑی کوکھیل سے الگ کیا جاتا ہے تو وہ اسی دن کھیل پر واپس نہیں لوٹے گا یا اس وقت تک کہ ایک مناسب LHCP اس کی تشخیص نہیں کر لیتا اور ایسا LHCP کھیل میں واپس لوٹنے کا تحریری اجازت نامہ نہیں دے دیتا۔ کنکشن یا دماغی چوٹ کی شک پر طالبعلم/طالبہکھلاڑی کی تشخیص کرنے والا LHCP، ایک رضاکار ہو سکتا ہے۔ دماغی چوٹ لگنے کے شبے کی صورت میں مڈل سکول طلباء اسی دن کے کھیل یا گیم پر واپس نہیں آ سکتے۔

      مڈل سکول سٹاف طالبعلم/طالبہ کو ڈاکٹر کی نگہداشت میں فوری طور پر رکھنے کیلیئے والد یا والدہ/سرپرست اور/یا ہنگامی صورتحال کے افراد سے رابطہ کریں گے۔

      ہائی سکول کھیلوں میں، چوٹ لگنے کی صورت میں، AT یا ٹیم کا ڈاکٹر (SAC VNI اسسمنٹ، یا دیگر مناسب اسسمنٹ جیسے سائیڈ لائن کنکشن اسسمنٹ ٹول (SCAT- V)، (SAC، اور بیلنس ایرر سکورنگ سسٹم (BESS) استعمال کرتے ہوئے سائیڈ لائن ٹیسٹنگ استعمال کرے گا۔ چوٹ لگنے کے 48 سے 72 گھنٹوں کے اندر اندر کھلاڑی ImPACT فالو اپ ٹیسٹنگ مکمل کرے گا/گی۔ AT سے ACE فارم پر تشخیص کے نتائج اور گھر پر دیکھ بھال کی سفارشات لکھے گا۔

      کنکشن والے طلباء جو بہت سی علامات جیسے سردرر، چکر آنا، تھکاوٹ اور توجہ مرکوز کرنے کے قابل نہ ہونا، رپورٹ کریں گے انہیں تاکید کی جائے گی کہ وہ اپنی تعلیمی اور دیگر دماغی دباؤ والی سرگرمیوں کو محدود کرنا ہو گا۔ کنکشن چوٹ سے بحالی کیلیئے ذہنی آرام ایک اہم حصّہ ہے۔ طالبعلم/طالبہ کی کنکشن سے بحالی کیلیئے سکول کے پیشہ ورانہ افراد، ڈاکٹر، طلباء کے درمیان مشترکہ نقطۂ نظر کی ضرورت ہے۔ PWCS کے تمام اساتذہ جنہیں والدین یا سکول سٹاف نے طالبعلم/طالبہ کے کنکشن کے بارے میں آگاہ کیا ہے جو مقررہ وقت کے اندر اندر سکول انتظامیہ اور سکول ہیلتھ نرسوں، کھیلوں تربیت کاروں اور ضروری سٹاف سے رابطہ کریں کے تاکہ بحالی کے دوران مناسب دستیاب سہولتوں کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس ذہنی آرام کیلیئے تعلیمی ترامیم کی ضرورت ہو سکتی ہے جن میں سکول نہ جانے سے لے کر، علامات کے ساتھ سکول جانا جس کیلیئے تعلیمی سہولتیں درکار ہوں گی۔

      اگر سرگرمی کے دوران ممکنہ کنکشن اس وقت پیش آئے جب کوئی AT یا ہنگامی صورتحال کا ڈاکٹر وہاں موجود نہ ہو تو کوچ، سپانسر کردہ، یا رابطے کے فرد کو چاہیئے کہ طالبعلم/طالبہ کو فوری طور پر سرگرمی سے الگ کر دے اور AT مینیول اور PWCS کوچز ہینڈ بک میں ہنگامی صورتحال کے بیان کردہ پروٹوکول پر عمل کرے۔

      اگر کنکشن کی تشخیص کسی دوسری کاؤنٹی میں AT نے کی ہے تو اس کاؤنٹی کی سائیڈ لائن تشخیص کی پالیسی پر عمل کیا جائے گا اور PWCS AT ، 48 سے 72 گھنٹوں کے بعد اس پر نظر رکھنا شروع کریں گے۔

      کھیلاڑی کو کھیل سے الگ رکھا جائے گا جب تک کہ علاماتی اور نیورکاگنیٹو ٹیسٹنگ قابل قبول رینج میں نہیں آ جاتی۔
       
    3. RTS کے پروٹوکول
       
      1. دماغی چوٹ سے بحالی والا طالبعلم/طالبہ آہستہ آہستہ ذہنی سرگرمیاں بڑھائے گا جو درج ذیل میں سے کچھ یا تمام کے ذریعے ممکن ہیں۔ کچھ کو بتدریج سکول واپسی سے پہلے مکمل آرام چاہیئے، جبکہ دیگر کم از کم تدریسی ترامیم کے ساتھ تعلیمی کام جاری رکھ سکتے ہیں۔ ایک مرحلے سے دوسرے مرحلے میں جانے کا فیصلہ کسی متعلقہ علامات کی غیر موجودگی پر ہونا چاہیئے اور طالبعلم/طالبہ کے مناسب LHCP اور سکول سٹاف بشمول اساتذہ، سکول کونسلر، سکول انتظامیہ، ماہر نفسیات، نرسیں، کلینک کے معاوین یا دیگر افراد جن کا تعین CMT کرے گی، کی سفارشات کی بنیاد پر ہو گا۔
         
        1. گھر : آرام مرحلہ 1: ذہنی اور جسمانی آرام میں درج ذیل شامل ہو سکتے ہیں:
  • کم از کم ذہنی سرگرمیاں - مطالعہ، کمپیوٹر، ٹیلی ویژن، اور/یا ویڈیو گیمز کا محدود استعمال
  • ہوم ورک نہیں دینا؛
  • ڈرائیونگ نہیں کرنی؛ اور
  • کم از کم جسمانی سرگرمی۔

مرحلہ 2: ہلکی پھلکی ذہنی سرگرمی میں درج ذیل شامل ہو سکتا ہے:

  • مسلسل ذہنی تھکاوٹ کے 30 منٹ؛
  • لمبی توجہ نہیں؛
  • ڈرائیونگ نہیں کرنی؛ اور
  • محدود جسمانی سرگرمی۔
     
جب طالبعلم/طالبہ علامات کی شدت یا پہلے سے حل شدہ علامات کے دوبارہ شروع ہونے کے بغیر کم از کم 30 منٹ تک ذہنی تھکاوٹ برداشت کر سکیں گے تب وہ جزوقتی سکول کی حاضری کیلیئے جا سکتے ہیں۔
 
  1. ﺳﮑﻭﻝ
    مرحلہ 3: زیادہ سے زیادہ تدریس ترامیم درج ذیل شامل ہیں مگر ان تک محدود نہیں:
  • بہت سے وقفوں کے ساتھ مختصر دن؛
  • تبدیل شدہ ماحول (جیسے ہال وے میں محدود وقت، خاموش اور/یا اندھیرے والی جگہیں)؛
  • طے شدہ تدریسی ترجیحات؛
  • سٹینڈرڈائیزڈ اور کمرۂ جماعت کی ٹیسٹنگ سے اخراج؛
  • سکول سے باہر آرام اور بحالی؛ اور
  • گھر کے کام میں کمی۔
     
طالبعلم/طالبہ معتدل تدریسی ترامیم کے مرحلے میں داخل ہوں گے جب معتدل تدریسی ترامیم کے ساتھ جزوقتی واپسی کو برداشت کر سکیں گے اور وہ علامات کی شدت یا پہلے سے حل شدہ علامات کے دوبارہ شروع ہونے کے بغیر ہونی چاہیئے۔
 
مرحلہ 4: معتدل تدریسی ترامیم درج ذیل شامل ہیں مگر ان تک محدود نہیں:
  • طے شدہ تدریسی ترجیحات؛
  • محدود گھر کا کام؛
  • گریڈنگ کیلیئے متبادل حکمت عملیاں؛
  • [دیگر افراد سے] جدا وقفے؛
  • ترمیم شدہ اور/یا محدود کمرۂ جماعت کی ٹیسٹنگ، سٹینڈرڈائیز ٹیسٹنگ سے اخراج؛ اور
  • فالتو وقت، امداد میں کمی، اور/یا ضرورت کے مطابق متعین کام میں تبدیلی۔
     
طالبعلم/طالبہ کم از کم تدریسی ترامیم کے مرحلے میں داخل ہوں گے جب کل وقتی سکول کی حاضری کو برداشت کر سکیں گے اور وہ علامات کی شدت یا پہلے سے حل شدہ علامات کے دوبارہ شروع ہونے کے بغیر ہونی چاہیئے۔
 
c. سکول: کل وقتی
 
مرحلہ 5: کم از کم تدریسی ترامیم - تدریسی حکمت عملیوں میں درج ذیل شامل ہیں مگر ان تک محدود نہیں: 
  • [دیگر افراد سے] جدا وقفے؛
  • محدود ساختی اور مجموعی ٹیسٹنگ، سٹینڈرڈائیز ٹیسٹنگ سے استثناء
  • فالتو وقت، امداد میں کمی، اور ضرورت کے مطابق متعین کام میں تبدیلی؛ اور
  • تدریسی ترامیم کا تسلسل اور تعلیمی طور پر چیلنجنگ مضامین میں مدد جن کیلیئے ذہنی تھکاوٹ اور دباؤ درکار ہے۔
     
 
طالبعلم/طالبہ غیر ترمیمی سکول میں شرکت کریں گے جب وہ علامات کی شدت یا پہلے سے حل شدہ علامات کے دوبارہ شروع ہونے کے بغیر مسلسل ذہنی تھکاوٹ کو برداشت کر سکیں گے۔
 
مرحلہ 6: تمام کلاسوں میں حاضر ہوتے ہیں؛ مکمل تعلیمی کام/گھر کا کام کرتے ہیں؛ کسی تدریسی ترمیم کی ضرورت نہیں.
 
  1. درج بالا مراحل سے گزرنے کا انحصار، کنکشن کے نتیجے میں علامات کی موجودگی یا حل کے ذریعے ہو گا جو طالبعلم/طالبہ محسوس کرے گا مگر ان تک محدود نہیں ہے:
     
    1. توجہ، تنظیم، طویل المدت اور قلیل المدت یادداشت، استدلال، منصوبہ بندی، اور مسائل کو حل کرنا؛
       
    2. تھکاوٹ، چکر آنا، سکول کے پرجوش ماحول سے نمٹنے میں مشکلات (جیسے روشنی اور آواز کی طرف حساس ہونا)؛
       
    3. کلاس کے دوران نامناسب اور اضطراری رویہ، پہلے سے زیادہ تند مزاجی، کشیدگی سے نمٹنے کی قابلیت میں کمی، معمول سے زیادہ جذباتی؛ اور
       
    4. جسمانی علامات (جیسے سردرد، متلی، چکر آنا)۔
       
  2. ذہنی ضروریات کو بتدریج بڑھانے کے ذریعے ترقی کو درج ذیل رہنما اصولوں کے تحت ہونا چاہیئے:
     
    1. سکول میں اوقات کار بڑھانا؛
       
    2. کام کی نوعیت اور مقدار بڑھانا، کام پر گزارے گئے وقت کی طوالت، یا کام کی قسم یا دشواری (ایک وقت میں ان متغیرات میں سے صرف ایک میں تبدیلی کریں)؛
       
    3. اگر علامات مزید خراب نہ ہوں تو بتدریج بڑھاوے کو جاری رکھنے کی درخواست کی جا سکتی ہے؛ اور
       
    4. اگر علامات بگڑ جائیں تو سرگرمی کو کم از کم 20 منٹ کیليئے روک دینا چاہیئے اور طالبعلم/طالبہ کو آرام کرنے دینا چاہیئے۔
       
      1. اگر آرام کرنے سے علامات ختم ہوتی ہیں تو طالبعلم/طالبہ انہی علامات کی سطح پر یا اس سے کم پر سرگرمی کو دوبارہ شروع کر سکتا/سکتی ہے؛ اور
         
      2. اگر آرام سے علامات دور نہیں ہوتیں تو طالبعلم/طالبہ کو اس دن موجودہ سرگرمی کو ختم کر دینا چاہیئے اور علامات کے کم ہونے یا ختم ہونے کے بعد دوبارہ کوشش کرنی چاہیئے (جیس اگلے دن)۔
         
  3. اگروقت گزرنے کے ساتھ ساتھ علامات موجود رہیں یا بہتر نہ ہوں تو مزید تشخیص پر غور کرنے کے ساتھ سکول کے اندر اضافی مدد درکار ہو سکتی ہے۔ چوٹ کے بعد اگر تین سے چار ہفتوں تک طالبعلم/طالبہ میں بہتری کی کوئی واضح ثبوت نظر نہ آئے تو 504 منصوبہ پر غور کرنا چاہيئے۔
     
  4. ایک طالبعلم/طالبہ-کھلاڑی اس مرحلے تک جائے گا/گی جہاں اسے مزید تدریسی ترامیم یا دیگر مدد کی ضرورت نہیں ہو گی، اس سے پہلے کہ اسے مکمل طور پر کھیل میں شرکت کرنے کیلیئے اجازت دی جائے (RTP)۔

    امریکن اکیڈمی برائے بچگان (AAP) سکول کو واپسی، کنکشن کے بعد واپس آنے کے رہنما اصول (October 2013)، اور امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن برائے سپورٹس میڈیسن (AMSSM) پوزیشن سٹیٹمنٹ (2013)، ڈاکٹروں، سٹوڈنٹ کھلاڑیوں، ان کے اہل خانہ اور سکول ڈویژن کے لئے بوقت ضرورت دستیاب ہیں۔
     
  1. RTP کے پروٹوکول
     
    1. جس دن کوئی طالبعلم/طالبہ زخمی ہو گا/گی، وہ اس دن کھیل کی کسی تقریب یا مشق میں حصہ نہیں لے گا/گی اور:
       
      1. کنکشن سے متعلق علامات یا کرداری خصوصیات کا مشائدہ؛ یا
         
      2. کنکشن کی تشخیص کی گئی ہے۔
         
    2. ہائی سکول کھیل کی ٹیم کا کوئی رکن، کنکشن کے بعد اس وقت تک کھلاڑیوں کی کسی تقریب یا تربیت میں شرکت کے لئے واپس نہیں آئے گا جب تک وہ درج ذیل شرائط پر پورا نہیں اترتا/اترتی:
       
      1. طالبعلم/طالبہ آرام اور تھکاوٹ کے وقت کنکشن کی علامات، سائن یا کردار کا مظاہرہ نہیں کرتا/کرتی۔
         
      2. نگرانی کی مدت کے دوران یا بعد کی مشقوں میں طالبعلم/طالبہ کوئی علامات ظاہر نہیں کرتا/کرتی جبکہ یہ مشقیں تیز ہوتی جاتی ہیں؛
         
      3. ImPACT کے ذریعے چوٹ کے بعد نیوروکاگنیٹیو ٹیسٹنگ کا کامیاب تکمیل؛ اور
         
      4. طالبعلم/طالبہ LHCP سے تحریری طبی اجازت نامہ وصول کرتا/کرتی ہے۔
         
    3. مڈل سکول کھیل کی ٹیم کا کوئی رکن، کنکشن کے بعد اس وقت تک کھلاڑیوں کی کسی تقریب یا تربیت میں شرکت کیلیئے واپس نہیں آئے گا/گی جب تک وہ درج ذیل شرائط پر پورا نہیں اترتا/اترتی:
       
      1. طالبعلم/طالبہ آرام اور تھکاوٹ کے وقت کنکشن کی علامات، سائن یا کردار کا مظاہرہ نہیں کرتا/کرتی۔
         
      2. نگرانی کی مدت کے دوران یا بعد کی مشقوں میں طالبعلم/طالبہ کوئی علامات ظاہر نہیں کرتا/کرتی جبکہ یہ مشقیں تیز ہوتی جاتی ہیں؛ اور
         
      3. طالبعلم/طالبہ LHCP سے تحریری طبی اجازت نامہ وصول کرتا/کرتی ہے۔
         
  2. اگر AT کے علاوہ کوئی دوسرا LHCP طالبعلم/طالبہکھلاڑی کے کنکشن/ کی تشخیص کرتا ہے تو، میڈیکل ڈاکٹر، ہڈیوں کے ڈاکٹر، نیوروسائیکالوجسٹ Ph.D.، کنکشن سے نمٹنے والی ماہر، نرس پریکٹیشنر جس کے پاس ورجینیا سٹیٹ بورڈ آف نرسنگ کا لائنس ہو، کی طرف سے دستاویزات درکار ہیں۔

    RTP آنے کا اجازت نامہ ٹیم کے ڈاکٹر، AT یا ذاتی ڈاکٹر کی طرف سے ہونا چاہیئے۔ معاون معلومات کے ساتھ، AT کے پاس اختیار ہے کہ وہ RTP کے معاملے میں کے LHCP فیصلے پر سوال کرے اور اختلاف کرے۔ ان کیسوں میں، دوسری رائے کی درخواست سے قبل سکول ڈویژن میڈیکل ایڈوائزر کو مداخلت کرنے کے لئے کہا جا سکتا ہے۔ کھیل میں واپس آنے کی منظوری کے بعد، AT طالبعلم/طالبہ کھلاڑی کیلیئے کھیل میں بتدریج RTP پروگرام کو لاگو کرنا شروع کرے گی۔   

    RTP - انفرادی مرحلہ وار ترقی کا استعمال، کھلاڑی کو اگلے مرحلے تک کا سفر جاری رکھنا چاہیئے اگر موجودہ مرحلے پر کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ عام طور پر، ہر مرحلے کو 24 گھنٹے لینے چاہیئے تاکہ ایک کھلاڑی بحالی کے مکمل پروٹوکول کے ذریعے تقریبا ایک ہفتہ لے، جب آرام اور ہیجانی مشق میں علامات ظاہر نہ ہوں۔ اگر کنکشن کے بعد علامات ظاہر ہوں جب کہ مرحلہ وار پروگرام جاری ہے تو مریض کو پچھلے بغیر علامات والے مرحلے پر لے جانا چاہیئے اور 24 گھنٹے آرام کا وقت گزر جانے کے بعد دوبارہ کوشش کرنی چاہیئے۔
کھیل میں واپسی کیلیئے ترقی کے مراحل کی مثال
 
بحالی کے مراحل بحالی کی ہر سطح پر فعالی مشق ہر مرحلے کے مقاصد
مرحلہ 1: کوئی سرگرمی نہیں مکمل جسمانی اور ذہنی آرام بحالی 
مرحلہ 2: ہلکی پھلکی ایروبک ورزش  چلنا، تیراکی یا کھڑی سائیکل پر 70 سے کم فی گھنٹہ کی شدت رکھنا زیادہ سے زیادہ ممکنہ دل کی شرح کوئی مزاحمتی تربیت نہیں۔  بڑھتی ہوئی دل کی شرح 
*مرحلہ 3: کھیل سے متعلق مخصوص ورزش (*طالبعلم/طالبہ کو مرحلہ 3 میں داخل ہونے سے قبل سکول میں واپسی مکمل کرنا ہو گا کھیل میں واپسی)  آئس ہاکی میں سکیٹنگ مشقیں، سوکر میں بھاگنے کی مشقیں۔ ایسی کوئی سرگرمی نہیں جس میں سر پر اثر پڑے۔  حرکات میں اضافہ
مرحلہ 4: دوسرے افراد کی غیر موجودگی میں تربیتی مشقیں  زیادہ پیچیدہ تربیتی مشقوں کی طرف ترقی (جیسے فٹ بال اور آئس ہاکی میں [بال] پاس کرنے کی مشقیں۔ مرحلہ وار مزاحمتی تربیت شروع کر سکتے ہیں)۔  ورزش، تعاون، ذہنی دباؤ
مرحلہ 5: تمام افراد کے ساتھ مشق  طبی منظوری کے بعد؛ معمول ک تربیتی سرگرمیوں میں شرکت۔  اعتماد کی بحال، کوچنگ عملے کی طرف سے فعال مہارتوں کی تشخیص
مرحلہ 6: کھیل میں واپسی معمول کے کھیل کا دن  

 
  1. ہیلمٹ کی تبدیلی
  2. کنکشن کی تربیت کے وسائل اور مواد PWCS کے کھیل کی ویب سائٹ اور ہر ہائی سکول اور مڈل سکول کے کھیل کی ویب سائٹ پر دستیاب ہو گا۔
     
  3. تمام سکول ہر ممکن کوشش کریں گے کہ کھیلوں کی سرگرمیاں پیش کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ سکول املاک پر طالبعلم/طالبہ-کھلاڑیوں کو کنکشن سے متعلق مواد اور تربیتی مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

 لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ اور ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ برائے سٹوڈنٹ لرننگ اینڈ اکاؤنٹبلٹی (یا نامزد شخص) اس ضابطے کے نفاذ اور نگرانی کے لئے ذمہ دار ہے۔

 یہ ضابطہ اور متعلقہ پالیسی کا سالانہ جائزہ لیا جائے گا۔