کتاب
پالیسیاں
اور
ضوابط
سیکشن
7000
-
طلباء
عنوان
ضابطہ
-
کنکشن
[دماغی
چوٹ]
سے
متعلق
دیکھ
بھال
اور
تعلیم
کوڈ
1-759
حیثیت
فعال
اختیار
کردہ
10
جنوری،
2018
طلباء
ضابطہ
1-759
کنکشن
[دماغی
چوٹ]
سے
متعلق
دیکھ
بھال
اور
تعلیم
I.
دماغی
چوٹ
کی
صورت
میں
رہنما
اصول
پرنس
ولیئم
کاؤنٹی
پبلک
سکولز
(PWCS)
دماغی
چوٹ
کے
مسائل
سے
متعلق
اور
یہ
کہ
وہ
کیسے
تعلیمی
سیٹنگ
میں
طالبعلم/طالبہ
کی
قابلیت
کو
متاثر
کر
سکتے
ہیں،
کے
بارے
میں
معلومات
فراہم
کرنے
کیلیئے
پرعزم
ہے۔PWCS
مزید
اس
بات
کو
یقینی
بنانے
پر
کار
بند
ہے
کہ
سکول
کے
کی
پیش
کردہ
سرگرمیوں
میں
شرکت
کرنے
والے
طلباء
(شرکت
کنندہ
طلبا)
جن
کو
دماغی
چوٹ
پیش
آئی،
ان
کی
اچھی
طرح
جانچ
کی
جائے،
صحت
یابی
کے
لیے
مناسب
وقت
دیا
جائے،
اور
جب
تک
علامات
ختم
نہ
جائیں
ان
کی
پوری
مدد
کی
جائے۔
PWCS
تمام
گریڈ
لیول
پر
سٹاف
کو
تربیت
اور
تعلیمی
وسائل
فراہم
کرے
گا۔
دماغی
چوٹ
سے
متعلق
یہ
رہنما
اصول
کوڈ
آف
ورجینیا،
5-271-1.22
§
اور
§
22.1-271.6
کی
تعمیل
میں
تیار
کیے
گئے
ہیں،
جو
ایسی
پالیسیاں
اور
رہنما
اصول
فراہم
کرتے
جن
کا
تعلق
دماغی
چوٹ
سے
ہے
اور
ہر
سکول
ڈویژن
سے
تقاضا
کیا
جاتا
ہے
کہ
وہ
متوقع
دماغی
چوٹ
کی
شناخت
اور
اس
سے
نمٹنے
سے
متعلق
پالیسیاں
اور
طریقہ
کار
تیار
کریں۔
یہ
ضابطہ
ورجینیا
بورڈ
کے
آنے
والے
رہنما
اصولوں
کی
موافقت
میں
تیار
اور
ضرورت
کے
مطابق
اس
میں
رد
بدل
کیا
جائے
گا۔
II.
تعریفیں
A.
کھوپڑی
کے
اندر
دماغی
بافتوں
کی
تیز
رفتاری
یا
سست
روی
کے
نتیجے
میں
دماغ
کو
لگنے
والی
شدید
چوٹ
کنکشن
ہے۔
تیز
رفتار
حرکت
کی
وجہ
سے
دماغی
بافتوں
کی
شکل
تبدیل
ہوتی
ہے
جس
کی
وجہ
سے
دماغ
کے
خلیے
پھیلتے
اور
انہیں
نقصان
پہنچ
سکتا
ہے۔
یہ
نقصان
دماغی
خلیوں
کے
اندر
کیمیائی
اور
میٹابولک
تبدیلیوں
کی
وجہ
بھی
بنتا
ہے،
خلیوں
کے
لیے
کام
کرنا
اور
رابطہ
کرنا
مزید
مشکل
ہو
جاتا
ہے۔
سینٹر
فار
ڈیزیز
کنٹرول
اینڈ
پریوینشن
کا
اندازہ
ہے
کہ
ہر
سال
3.8
ملین
کنکشن
وقوع
پذیر
ہوتے
ہیں۔
B.
کھیل
سے
متعلقہ
کنکشن
(SRC)
ایک
شدید
دماغی
چوٹ
ہے
جو
بائیو
مکینیکل
فورسز
.2
بہت
سی
مشترکہ
خصوصیات
جو
کلینکل
طور
پر
استعمال
ہو
سکتی
ہیں،
کنکشن
کی
صورت
میں
سر
ميں
چوٹ
لگنے
کی
نوعیت
میں
درج
ذیل
تعریفیں
شامل
ہیں:
1.
SRC
سر،
چہرے،
گردن
پر
براہ
راست
دھچکے
کی
وجہ
سے
ہو
سکتا
ہے
یا
جسم
کے
کسی
دوسرے
حصے
پر
جب
بہت
زیادہ
طاقت
سر
کی
طرف
منتقل
ہوئی
ہو۔
2.
SRC
عام
طور
پر
اعصابی
فعل
میں
مختصر
خرابی
کے
ایک
تیز
رفتار
حملے
کے
نتیجے
میں
ہوتی
ہے۔
تاہم،
کچھ
صورتوں
میں،
نشانات
اور
علامات
منٹوں
سے
گھنٹوں
تک
ہو
سکتے
ہیں۔
3.
SRC
کے
نتیجے
میں
نیورو
پیتھالوجیکل
تبدیلیاں
ہو
سکتی
ہیں،
مگر
شدید
کلینیکل
نشانات
اور
علامات
زیادہ
تر
ساخت
کی
چوٹ
کی
بجائے
فعال
کی
خرابی
کی
عکاسی
کرتے
ہیں
اور
اس
طرح،
معیاری
ساختی
نیورو
امیجنگ
کے
مطالعات
پر
کوئی
غیر
معمولی
بات
نظر
نہیں
آتی۔
4.
کلینکل
نشانات
اور
علامات
کے
وسیع
SRC
نتائج
جن
میں
بے
ہوشی
شامل
ہو
بھی
سکتی
ہے
اور
نہیں
بھی۔
کلینیکل
اور
ادراکی
خصوصیات
کے
جواب
عام
طور
پر
ایک
ترتیب
وار
کورس
کی
پیروی
کرتا
ہے۔
تاہم،
کچھ
کیسوں
میں
علامات
طویل
ہو
سکتی
ہیں۔
C.
سیکنڈ
امپکٹ
سینڈروم
اس
وقت
ہوتا
ہے
جب
ایک
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی،
جو
ابھی
سر
کی
پہلی
چوٹ
سے
مکمل
طور
پر
ٹھیک
نہیں
ہوا،
اور
اسے
سر
پر
دوسری
چوٹ
لگ
جائے۔
بہت
دفعہ
ایسا
تب
ہوتا
ہے
جب
طالبعلم/طالبہ
اپنی
پہلی
چوٹ
کی
علامات
ختم
ہونے
سے
قبل
سرگرمی
پر
واپس
لوٹ
آئے۔
کوچز،
والدین
اور
کھلاڑیوں
کو
لازمی
طور
پر
سمجھنا
چاہیئے
کہ
دماغی
چوٹ
کی
علامات
ختم
ہونے
سے
قبل
کئی
دن
یا
ہفتے
لگ
سکتے
ہیں۔
جب
کسی
طالبعلم/طالبہ
کے
سر
پر
دوسری
بار
چوٹ
لگے
تو
اس
کی
وجہ
سے
دماغ
کام
کرنا
بند
کر
دیتا
ہے،
خون
کی
گردش
کم
ہو
جاتی
ہے،
اور
کھوپڑی
کے
اندرونی
دباؤ
بڑھ
جاتا
ہے۔
کھلاڑیوں
کی
کمیونٹی
کو
دماغی
چوٹ
/مائلڈ
ٹرامیٹک
برین
انجری
)MTBI
)
کی
علامات
کو
جاننا
چاہیئے
اور
جسمانی
اور
تعلیمی
سرگرمی
کو
محدود
کر
دینا
چاہیئے
جب
تک
علامات
مکمل
طرح
سے
ٹھیک
نہ
ہو
جائیں۔
D.
مناسب
لائسنس
یافتہ
ہیلتھ
کیئر
فراہم
کرنے
والا
(LHCP)
ایک
ڈاکٹر،
معاون
ڈاکٹر،
ہڈیوں
کا
ماہر،
یا
سند
یافتہ
کھلاڑی
کی
تربیت
کرنے
والا
(ATC
)
ہوتا
ہے
جن
کو
ورجینیا
بورڈ
آف
میڈیسن
کے
طرف
سے
لائسنس
حاصل
ہے؛
بورڈ
آف
سائیالوجی
کی
طرف
سے
لائسنس
یافتہ
نیورو
سائیکالوجسٹ؛
یا
ورجینیا
سٹیٹ
بورڈ
آف
نرسنگ
سے
لائسنس
یافتہ
کوئی
نرس
پریکٹیشنر۔
E.
ImPACT
ایک
کمپیوٹرائزڈ
نیورو
سائیکلوجی
ٹیسٹ
اور
کنکشن
کی
جانچ
کا
ایک
آلہ
ہے
جو
دماغ
کی
افعال
کے
بہت
سے
پہلوؤں
کا
پیمائش
کرتا
ہے
جیسے
توجہ
کا
دورانیہ،
یادداشت
کا
کام
کرنا،
مسلسل
اور
منتخب
کردہ
وقت،
ردعمل
میں
اختلافات،
زبانی
مسائل
کا
حل
اور
ردعمل
کا
وقت۔
F.
کھیل
میں
واپس
لوٹنے
کا
(RTP)
مطلب
ہے
کہ
کھلاڑی
غیر
طبی
بغیر
نگرانی
کی
مشق
یا
کھلاڑی
کے
مقابلے
میں
شرکت
کر
سکتا
ہے۔
G.
ادراکی
آرام
سے
مراد
ہے
کہ
ادراکی
تھکاوٹ
کو
کم
کیا
جائے
اور
بحالی
کے
دوران
دماغ
پر
نیومیٹابولک
کے
تقاضوں
کا
با
احتیاط
انتظام
کیا
جائے۔
H.
سکول
واپس
جانے
(RTS)
کا
مطلب
ہے
کہ
تدریسی
تبدیلیاں
جو
کنٹرولڈ
ترقی
کی
مدد
کرتی
ہیں،
ادراکی
سرگرمیوں
میں
بڑھا
چکی
ہیں
جیسے
جیسے
طالبعلم/طالبہ
دماغی
چوٹ
(جیسے
کنکشن)
سے
بحالی
کی
طرف
آتا/آتی
ہے،
طالبعلم/طالبہ
کو
اس
قابل
کرتا
ہے
کہ
وہ
علامات
کی
مزید
خرابی
کے
بغیر
سیکھے
اور
شفایابی
میں
ممکنہ
تاخیر
کے
بغیر
کمرۂ
جماعت
کی
سرگرمیوں
میں
حصہ
لے۔
I.
غیر
بین
المدرسی
نوجوانوں
کے
کھیلوں
کے
پروگرام
سے
مراد
ہے
کہ
نوجوانوں
کیلیئے
تفریحی
کھلاڑیوں
کے
جو
پروگرام
منظم
کیے
گئے
ہیں
وہ
کسی
سرکاری
یا
غیر
سرکاری
سکول
سے
منسلک
نہیں
ہیں۔
کنکشن
منیجمنٹ
ٹیم
(CMT)
سکول
کی
بنیاد
پر
ٹیم
ہے
کنکشن
چوٹ
سے
بحالی
والے
طالبعلم/طالبہ
کی
مدد
اور
مستقل
دیکھ
بھال
کو
یقینی
بنانے
میں
مدد
کیلیئے
تیار
کی
گئی
ہے۔
کنکشن
منیجمنٹ
ٹیم
میں
درج
ذیل
لوگ
شامل
ہیں
مگر
ان
تک
محدود
نہیں:
طالبعلم/طالبہ
کا
لائسنس
یافتہ
یا
ذاتی
ڈاکٹر،
سکول
انتظامیہ،
سکول
کونسلر،
سکول
سائیکالوجسٹ،
سکول
نرس،
اساتذہ،
کوچز،
کھلاڑی
کے
ٹرینر
اور
والدین۔
III.
کنکشن
پالیسی
کی
جائزہ
ٹیم
(CPRT)
پرنس
ولیئم
کاؤنٹی
پبلک
سکولز
PWCS
ڈویژن
کی
سطح
پر
CPRT
بنائے
گا
جو
سالانہ
بنیادوں
پر
مقامی
کنکشن
منیجمنٹ
پالیسی
کو
بہتر
بنائے
گی
اور
کنکشن
تعلیمی
مواد
کا
جائزہ
لے
گی
ٹیم
درج
ذیل
پر
مشتمل
ہو
گی:
ہائی
اور
مڈل
سکول
کی
انتظامیہ؛
ہائی
اور
مڈل
سکول
کے
کھلاڑیوں
کی
انتظامیہ؛
سکول
ڈویژن
سے
ایک
AT؛
مناسب
لائسنس
یافتہ
ڈاکٹر
(PWCS
میڈیکل
ایڈوائزر
اور/یا
ٹیم
کا
ڈاکٹر)؛
سپروائزر
برائے
سکول
ہیلتھ
سروسز؛
سپروائزر
برائے
سٹوڈنٹ
سرگرمیاں؛
سکول
ہیلتھ
ایڈوائزری
بورڈ
کا
رکن؛
ہائی
سکول
اور
مڈل
سکول
کوچ؛
ہائی
اور
مڈل
سکول
کے
والد
یا
والدہ؛
اور
ہائی
سکول
کا
طالبعلم/طالبہ۔
سپروائزر
برائے
طالبعلم/طالبہ
کی
سرگرمیاں
اس
سالانہ
جائزے
کو
شیڈول
کرنے
کا
ذمہ
دار
ہو
گا/گی۔
IV.
تربیت
اور
تعلیم
A.
تمام
کوچز،
سکول
ہیلتھ
نرسیں،
مصدقہ
کھلاڑیوں
کے
ٹرینرز،
ہیلتھ
و
فزیکل
ایجوکیشن
سٹاف،
رضاکار
کوچز،
شرکت
کرنے
والے
طلباء،
اور
شرکت
کرنے
والے
طلباء
کے
والدین/سرپرست
کو
سالانہ
کنکشن
تربیت
مکمل
کرنا
ہو
گی
جس
میں
درج
ذیل
شامل
ہو
گا:
1.
شرکت
کرنے
والے
طالبعلم/طالبہ
پر
کنکشن
سے
متعلقہ
علامات
اور
اثرات
کی
شناخت؛
2۔
دماغی
چوٹ
کے
بارے
میں
اطلاع
دینے
کا
طریقہ؛
3۔
دماغی
چوٹ
کے
خطرات
کو
کم
کرنے
کی
حکمت
عملیاں؛
4۔
PWCS
کنکشن
کی
صورت
میں
انتظامی
طریقۂ
کار
کی
تفصیل؛
5۔
کنکشن
والے
ممکنہ
فرد
کیلیئے
مناسب
طبی
علاج
حاصل
کرنا؛
اور
6۔
کنکشن
ہونے
کے
بعد
RTP
یا
تربیت
پر
واپس
آنے
کے
پروٹوکول
اور
RTSکیلیئے
پروٹوکول۔
B.
تمام
کوچز،
سند
یافتہ
کھلاڑیوں
کے
تربیت
کار،
ہیلتھ
و
فزیکل
ایجوکیشن
سٹاف،
اور
رضاکار
کوچز
کیلیئے
لازمی
ہے
کہ
وہ
ہر
سال
سینٹر
آف
ڈیسیز
کنٹرول
CDC
یا
نیشنل
فیڈریشن
آف
سٹیٹ
ہائی
سکول
ایسوسی
ایشن
(NFHS)
کی
تربیت
کا
جائزہ
لیں
اور
مکمل
کریں۔
تربیت
مکمل
ہونے
کے
بعد،
مقامی
سکول
مکمل
کرنے
کے
سرٹیفکیٹ
کی
نقل
فائل
میں
رکھے
گا۔
ہر
سکول
سے
کھیل
کے
منتظمین
دفتر
برائے
سٹوڈنٹ
ایکٹیویٹیز
کو
ان
سٹاف
اراکین
کی
فہرست
فراہم
کریں
گے
جنہوں
نے
یہ
شرط
پوری
کر
لی
ہے۔
C.
کوچز
کی
تربیت
-
تمام
کوچز
اپنے
اپنے
سیزنز
کیلیئے
بالمشافہ
کنکشن
تربیت
میں
شرکت
کریں
گے۔
D.
سالانہ
بنیادوں
پر،
تمام
منتظمین
اور
سٹاف
کنکشن
کی
معلومات
اور
انتظامات
پر
CDC
کے
حقائق
کا
تازہ
ترین
صفحہ
وصول
کریں
گے
اور
جائزہ
لیں
گے
سٹاف
اراکین
بحالی
کے
عمل،
علامات
کے
دوبارہ
نمودار
ہونے
کی
شناخت
اور
کنکشن
انجری
منیجمنٹ
کے
پروٹوکول
کے
سلسلے
میں
اپنے
کردار
سے
شناسا
ہوں
گے۔
E.
والد
یا
والدہ
اور
طالبعلم/طالبہ
کی
تعلیم
-
کسی
غیر
نصابی
کھیلوں
کی
سرگرمی
میں
حصہ
لینے
سے
قبل،
شرکت
کرنے
والا
ہر
طالبعلم/طالبہ
اور
اس
کے
والد
یا
والدہ
یا
سرپرست،
سکول
ڈویژن
کی
طرف
سے
فراہم
کردہ
کنکشن
پر
معلومات
کا
سالانہ
بنیادوں
پر
جائزہ
لیں
گے۔
کنکشن
کے
قلیل
المدت
اور
طویل
المدت
اثرات
کے
بیانات
پر
مبنی
مواد
کا
جائزہ
لینے
کے
بعد،
ہر
شریک
طالبعلم/طالبہ
اور
اس
کے
والد
یا
والدہ
یا
سرپرست
"والد
یا
والدہ/طا
کی
سرگرمیوں
کے
رہنما
اصول"
پر
دستخط
کریں
گے،
جو
ورجینیا
بورڈ
آف
ایجوکیشن
سے
پہلے
سے
منظور
شدہ
ہو
گا۔
یہ
دستخط
اس
بات
کا
ثبوت
ہیں
کہ
تمام
معلومات
وصول
کر
لی
ہیں،
جائزہ
لے
لیا
ہے
اور
سمجھ
لی
گئی
ہیں۔
F.
طلباء
کی
سرگرمیوں
کے
ہائی
سکول
ڈائریکٹر
اور
مڈل
سکول
کے
کھیل
کے
کوآرڈینیٹر
ان
/
رو
برو
تربیتوں
کی
تاریخیں
فراہم
کرنے
اور
ان-سیزن
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑیوں
سے
دستخط
شدہ
دستاویزات
اکٹھا
کرنے
کے
ذمہ
دار
ہوں
گے۔
روبرو
تربیت
کی
حوصلہ
افزائی
کی
جائے
گی،
پوری
کاؤنٹی
میں
مختلف
مقامات
پر
اسے
مشتہر
اور
پیش
کیا
جائے
گا۔
اگر
مناسب
دستاویزات
موجود
ہیں
تو
ایک
سے
زیادہ
کھیلوں
میں
حصہ
لینے
والے
طالبعلم/طالبہ
کو
یہ
تربیت
دہرانے
کی
ضرورت
نہیں
ہے
۔
G.
سند
یافتہ
کھیل
کے
تربیت
کار
کی
تربیت
کی
شرائط
-
AT
سٹاف
کو
ImPACT
تشخیص،
(SAC)
سائیڈ
لائن
تشخیص
برائے
کنکشن
،
کنکشن
کی
معیاری
تشخیص،
ورجینیا
نیورولوجیکل
انڈکس،
(SAC
VNI)
اور
اکیوٹ
کنکشن
تشخیص
کے
بارے
میں
تربیت
دی
جائے
گی۔
V.
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی
کی
دیکھ
بھال
A.
درج
ذیل
کھلاڑی
جتنا
جلدی
ممکن
ہو
اور
ہر
سیزن
کے
پہلے
کھلاڑیوں
کے
مقابلے
سے
قبل
بیس
لائن
ImPACT
ٹیسٹ
مکمل
کریں
گے۔
1.
9ویں
اور
11ویں
گریڈ
کے
تمام
موجودہ
طلباء؛
2.
گریڈ
لیول
سے
قطع
نظر
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی
جنہوں
نے
اس
سے
قبل
ٹیسٹ
نہیں
لیا؛
اور
3.
کوئی
بھی
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی
جسے
ماضی
میں
کنکشن
ہوا۔
ImPACT
بیس
لائن
ٹیسٹنگ
کسی
بھی
سکول
کے
کمپیوٹر
پر
جہاں
نیٹ
ورک
کنکشن
موجود
ہے،
کی
جا
سکتی
ہے۔
ایک
وقت
میں
بہت
سے
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑیوں
کا
ٹیسٹ
لیا
جا
سکتا
ہے؛
تاہم،
سٹاف
کی
نگرانی
اور
معتدل
ہونا
ضروری
ہے
تاکہ
اس
بات
کو
یقینی
بنایا
جا
سکے
کہ
طالبعلم/طالبہ
اپنے
طور
پر
بہترین
پیش
کر
رہے
ہیں
اور
ٹھیک
طریقے
سے
کر
رہے
ہیں۔
تمام
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی
جن
کا
بیس
لائن
ٹیسٹ
یا
چوٹ
کے
بعد
کا
ٹیسٹ
لیا
جا
رہا
ہے،
ان
کی
نگرانی
کسی
AT
کو
کرنی
چاہیئے۔
ٹیسٹنگ
کے
شروع
میں،
نگرانی
کرنے
والے
سٹاف
ممبر
کو
ترتیب
سے
اعددو
شمار
سے
متعلق
معلومات
داخل
کرنی
چاہیئے۔
B.
چوٹ
کے
بعد
دیکھ
بھال
-
کوئی
کوچ،
ATC،
یا
ٹیم
کا
ڈاکٹر
محسوس
کرے
کہ
مشق
یا
گیم
کے
دوران
کسی
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی
کو
کنکشن
یا
دماغی
چوٹ
کا
شبہ
ہے
تو
اسے
فوری
طور
پر
سرگرمی
سے
الگ
کر
دینا
چاہیئے۔
کنکشن
یا
دماغی
چوٹ
کے
شک
اور
تشخیص
کی
بنا
پر
اگر
ایک
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی
کو
کھیل
سے
الگ
کیا
جاتا
ہے
تو
وہ
اسی
دن
کھیل
پر
واپس
نہیں
لوٹے
گا
یا
اس
وقت
تک
کہ
ایک
مناسب
LHCP
اس
کی
تشخیص
نہیں
کر
لیتا
اور
ایسا
LHCP
کھیل
میں
واپس
لوٹنے
کا
تحریری
اجازت
نامہ
نہیں
دے
دیتا۔
کنکشن
یا
دماغی
چوٹ
کی
شک
پر
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی
کی
تشخیص
کرنے
والا
LHCP،
ایک
رضاکار
ہو
سکتا
ہے۔
دماغی
چوٹ
لگنے
کے
شبہے
کی
صورت
میں
مڈل
سکول
طلباء
اسی
دن
کے
کھیل
یا
گیم
پر
واپس
نہیں
آ
سکتے۔
مڈل
سکول
سٹاف
طالبعلم/طالبہ
کو
ڈاکٹر
کی
نگہداشت
میں
فوری
طور
پر
رکھنے
کیلیئے
والد
یا
والدہ/سرپرست
اور/یا
ہنگامی
صورتحال
کے
افراد
سے
رابطہ
کریں
گے۔
ہائی
سکول
کھیلوں
میں،
چوٹ
لگنے
کی
صورت
میں،
AT
یا
ٹیم
کا
ڈاکٹر
(SAC
VNI
اسسمنٹ،
یا
دیگر
مناسب
اسسمنٹ
جیسے
سائیڈ
لائن
کنکشن
اسسمنٹ
ٹول
(SCAT-
V)،
(SAC،
اور
بیلنس
ایرر
سکورنگ
سسٹم
(BESS)
استعمال
کرتے
ہوئے
سائیڈ
لائن
ٹیسٹنگ
استعمال
کرے
گا۔
چوٹ
لگنے
کے
48
سے
72
گھنٹوں
کے
اندر
اندر
کھلاڑی
ImPACT
فالو
اپ
ٹیسٹنگ
مکمل
کرے
گا/گی۔
AT
سے
ACE
فارم
پر
تشخیص
کے
نتائج
اور
گھر
پر
دیکھ
بھال
کی
سفارشات
لکھے
گا۔
کنکشن
والے
طلباء
جو
بہت
سی
علامات
جیسے
سر
درر،
چکر
آنا،
تھکاوٹ
اور
توجہ
مرکوز
کرنے
کے
قابل
نہ
ہونا،
رپورٹ
کریں
گے
انہیں
تاکید
کی
جائے
گی
کہ
وہ
اپنی
تعلیمی
اور
دیگر
دماغی
دباؤ
والی
سرگرمیوں
کو
محدود
کرنا
ہو
گا۔
کنکشن
چوٹ
سے
بحالی
کیلیئے
ذہنی
آرام
ایک
اہم
حصّہ
ہے۔
طالبعلم/طالبہ
کی
کنکشن
سے
بحالی
کیلیئے
سکول
کے
پیشہ
ورانہ
افراد،
ڈاکٹر،
طلباء
کے
درمیان
مشترکہ
نقطۂ
نظر
کی
ضرورت
ہے۔
PWCS
کے
تمام
اساتذہ
جنہیں
والدین
یا
سکول
سٹاف
نے
طالبعلم/طالبہ
کے
کنکشن
کے
بارے
میں
آگاہ
کیا
ہے
جو
مقررہ
وقت
کے
اندر
اندر
سکول
انتظامیہ
اور
سکول
ہیلتھ
نرسوں،
کھیلوں
تربیت
کاروں
اور
ضروری
سٹاف
سے
رابطہ
کریں
کے
تاکہ
بحالی
کے
دوران
مناسب
دستیاب
سہولتوں
کو
یقینی
بنایا
جا
سکے۔
اس
ذہنی
آرام
کیلیئے
تعلیمی
ترامیم
کی
ضرورت
ہو
سکتی
ہے
جن
میں
سکول
نہ
جانے
سے
لے
کر،
علامات
کے
ساتھ
سکول
جانا
جس
کیلیئے
تعلیمی
سہولتیں
درکار
ہوں
گی۔
اگر
سرگرمی
کے
دوران
ممکنہ
کنکشن
اس
وقت
پیش
آئے
جب
کوئی
AT
یا
ہنگامی
صورتحال
کا
ڈاکٹر
وہاں
موجود
نہ
ہو
تو
کوچ،
سپانسر
کردہ،
یا
رابطے
کے
فرد
کو
چاہیئے
کہ
طالبعلم/طالبہ
کو
فوری
طور
پر
سرگرمی
سے
الگ
کر
دے
اور
AT
مینول
اور
PWCS
کوچز
ہینڈ
بک
میں
ہنگامی
صورتحال
کے
بیان
کردہ
پروٹوکول
پر
عمل
کرے۔
اگر
کنکشن
کی
تشخیص
کسی
دوسری
کاؤنٹی
میں
AT
نے
کی
ہے
تو
اس
کاؤنٹی
کی
سائیڈ
لائن
تشخیص
کی
پالیسی
پر
عمل
کیا
جائے
گا
اور
PWCS
AT
،
48
سے
72
گھنٹوں
کے
بعد
اس
پر
نظر
رکھنا
شروع
کریں
گے۔
کھلاڑی
کو
کھیل
سے
الگ
رکھا
جائے
گا
جب
تک
کہ
علاماتی
اور
نیور
کاگنیٹو
ٹیسٹنگ
قابل
قبول
رینج
میں
نہیں
آ
جاتی۔
C.
RTS
کے
پروٹوکول
1.
دماغی
چوٹ
سے
بحالی
والا
طالبعلم/طالبہ
آہستہ
آہستہ
ذہنی
سرگرمیاں
بڑھائے
گا
جو
درج
ذیل
میں
سے
کچھ
یا
تمام
کے
ذریعے
ممکن
ہیں۔
کچھ
کو
بتدریج
سکول
واپسی
سے
پہلے
مکمل
آرام
چاہیئے،
جبکہ
دیگر
کم
از
کم
تدریسی
ترامیم
کے
ساتھ
تعلیمی
کام
جاری
رکھ
سکتے
ہیں۔
ایک
مرحلے
سے
دوسرے
مرحلے
میں
جانے
کا
فیصلہ
کسی
متعلقہ
علامات
کی
غیر
موجودگی
پر
ہونا
چاہیئے
اور
طالبعلم/طالبہ
کے
مناسب
LHCP
اور
سکول
سٹاف
بشمول
اساتذہ،
سکول
کونسلر،
سکول
انتظامیہ،
ماہر
نفسیات،
نرسیں،
کلینک
کے
معاونین
یا
دیگر
افراد
جن
کا
تعین
CMT
کرے
گی،
کی
سفارشات
کی
بنیاد
پر
ہو
گا۔
a.
گھر
:
آرام
مرحلہ
1:
ذہنی
اور
جسمانی
آرام
میں
درج
ذیل
شامل
ہو
سکتے
ہیں:
•
کم
از
کم
ذہنی
سرگرمیاں
-
مطالعہ،
کمپیوٹر،
ٹیلی
ویژن،
اور/یا
ویڈیو
گیمز
کا
محدود
استعمال
•
ہوم
ورک
نہیں
دینا؛
•
ڈرائیونگ
نہیں
کرنی؛
اور
•
کم
از
کم
جسمانی
سرگرمی۔
مرحلہ
2:
ہلکی
پھلکی
ذہنی
سرگرمی
میں
درج
ذیل
شامل
ہو
سکتا
ہے:
•
مسلسل
ذہنی
تھکاوٹ
کے
30
منٹ؛
•
لمبی
توجہ
نہیں؛
•
ڈرائیونگ
نہیں
کرنی؛
اور
•
محدود
جسمانی
سرگرمی۔
جب
طالبعلم/طالبہ
علامات
کی
شدت
یا
پہلے
سے
حل
شدہ
علامات
کے
دوبارہ
شروع
ہونے
کے
بغیر
کم
از
کم
30
منٹ
تک
ذہنی
تھکاوٹ
برداشت
کر
سکیں
گے
تب
وہ
جز
وقتی
سکول
کی
حاضری
کیلیئے
جا
سکتے
ہیں۔
b.
ﺳﮑﻭﻝ
مرحلہ
3:
زیادہ
سے
زیادہ
تدریس
ترامیم
درج
ذیل
شامل
ہیں
مگر
ان
تک
محدود
نہیں:
•
بہت
سے
وقفوں
کے
ساتھ
مختصر
دن؛
•
تبدیل
شدہ
ماحول
(جیسے
ہال
وے
میں
محدود
وقت،
خاموش
اور/یا
اندھیرے
والی
جگہیں)؛
•
طے
شدہ
تدریسی
ترجیحات؛
•
سٹینڈرڈائیزڈ
اور
کمرۂ
جماعت
کی
ٹیسٹنگ
سے
اخراج؛
•
سکول
سے
باہر
آرام
اور
بحالی؛
اور
•
گھر
کے
کام
میں
کمی۔
طالبعلم/طالبہ
معتدل
تدریسی
ترامیم
کے
مرحلے
میں
داخل
ہوں
گے
جب
معتدل
تدریسی
ترامیم
کے
ساتھ
جز
وقتی
واپسی
کو
برداشت
کر
سکیں
گے
اور
وہ
علامات
کی
شدت
یا
پہلے
سے
حل
شدہ
علامات
کے
دوبارہ
شروع
ہونے
کے
بغیر
ہونی
چاہیئے۔
مرحلہ
4:
معتدل
تدریسی
ترامیم
درج
ذیل
شامل
ہیں
مگر
ان
تک
محدود
نہیں:
•
طے
شدہ
تدریسی
ترجیحات؛
•
محدود
گھر
کا
کام؛
•
گریڈنگ
کیلیئے
متبادل
حکمت
عملیاں؛
•
[دیگر
افراد
سے]
جدا
وقفے؛
•
ترمیم
شدہ
اور/یا
محدود
کمرۂ
جماعت
کی
ٹیسٹنگ،
سٹینڈرڈائیزڈ
ٹیسٹنگ
سے
اخراج؛
اور
•
فالتو
وقت،
امداد
میں
کمی،
اور/یا
ضرورت
کے
مطابق
متعین
کام
میں
تبدیلی۔
طالبعلم/طالبہ
کم
از
کم
تدریسی
ترامیم
کے
مرحلے
میں
داخل
ہوں
گے
جب
کل
وقتی
سکول
کی
حاضری
کو
برداشت
کر
سکیں
گے
اور
وہ
علامات
کی
شدت
یا
پہلے
سے
حل
شدہ
علامات
کے
دوبارہ
شروع
ہونے
کے
بغیر
ہونی
چاہیئے۔
c.
سکول:
کل
وقتی
مرحلہ
5:
کم
از
کم
تدریسی
ترامیم
-
تدریسی
حکمت
عملیوں
میں
درج
ذیل
شامل
ہیں
مگر
ان
تک
محدود
نہیں:
•
[دیگر
افراد
سے]
جدا
وقفے؛
•
محدود
ساختی
اور
مجموعی
ٹیسٹنگ،
سٹینڈرڈائیزڈ
ٹیسٹنگ
سے
استثنا
•
فالتو
وقت،
امداد
میں
کمی،
اور
ضرورت
کے
مطابق
متعین
کام
میں
تبدیلی؛
اور
•
تدریسی
ترامیم
کا
تسلسل
اور
تعلیمی
طور
پر
چیلنجنگ
مضامین
میں
مدد
جن
کیلیئے
ذہنی
تھکاوٹ
اور
دباؤ
درکار
ہے۔
طالبعلم/طالبہ
غیر
ترمیمی
سکول
میں
شرکت
کریں
گے
جب
وہ
علامات
کی
شدت
یا
پہلے
سے
حل
شدہ
علامات
کے
دوبارہ
شروع
ہونے
کے
بغیر
مسلسل
ذہنی
تھکاوٹ
کو
برداشت
کر
سکیں
گے۔
مرحلہ
6:
تمام
کلاسوں
میں
حاضر
ہوتے
ہیں؛
مکمل
تعلیمی
کام/گھر
کا
کام
کرتے
ہیں؛
کسی
تدریسی
ترمیم
کی
ضرورت
نہیں.
1.
درج
بالا
مراحل
سے
گزرنے
کا
انحصار،
کنکشن
کے
نتیجے
میں
علامات
کی
موجودگی
یا
حل
کے
ذریعے
ہو
گا
جو
طالبعلم/طالبہ
محسوس
کرے
گا
مگر
ان
تک
محدود
نہیں
ہے:
a.
توجہ،
تنظیم،
طویل
المدت
اور
قلیل
المدت
یادداشت،
استدلال،
منصوبہ
بندی،
اور
مسائل
کو
حل
کرنا؛
b.
تھکاوٹ،
چکر
آنا،
سکول
کے
پر
جوش
ماحول
سے
نمٹنے
میں
مشکلات
(جیسے
روشنی
اور
آواز
کی
طرف
حساس
ہونا)؛
c.
کلاس
کے
دوران
نامناسب
اور
اضطراری
رویہ،
پہلے
سے
زیادہ
تند
مزاجی،
کشیدگی
سے
نمٹنے
کی
قابلیت
میں
کمی،
معمول
سے
زیادہ
جذباتی؛
اور
d.
جسمانی
علامات
(جیسے
سر
درد،
متلی،
چکر
آنا)۔
2.
ذہنی
ضروریات
کو
بتدریج
بڑھانے
کے
ذریعے
ترقی
کو
درج
ذیل
رہنما
اصولوں
کے
تحت
ہونا
چاہیئے:
a.
سکول
میں
اوقات
کار
بڑھانا؛
b.
کام
کی
نوعیت
اور
مقدار
بڑھانا،
کام
پر
گزارے
گئے
وقت
کی
طوالت،
یا
کام
کی
قسم
یا
دشواری
(ایک
وقت
میں
ان
متغیرات
میں
سے
صرف
ایک
میں
تبدیلی
کریں)؛
c.
اگر
علامات
مزید
خراب
نہ
ہوں
تو
بتدریج
بڑھاوے
کو
جاری
رکھنے
کی
درخواست
کی
جا
سکتی
ہے؛
اور
d.
اگر
علامات
بگڑ
جائیں
تو
سرگرمی
کو
کم
از
کم
20
منٹ
کے
لیے
روک
دینا
چاہیئے
اور
طالبعلم/طالبہ
کو
آرام
کرنے
دینا
چاہیئے۔
i.
اگر
آرام
کرنے
سے
علامات
ختم
ہوتی
ہیں
تو
طالبعلم/طالبہ
انہی
علامات
کی
سطح
پر
یا
اس
سے
کم
پر
سرگرمی
کو
دوبارہ
شروع
کر
سکتا/سکتی
ہے؛
اور
ii.
اگر
آرام
سے
علامات
دور
نہیں
ہوتیں
تو
طالبعلم/طالبہ
کو
اس
دن
موجودہ
سرگرمی
کو
ختم
کر
دینا
چاہیئے
اور
علامات
کے
کم
ہونے
یا
ختم
ہونے
کے
بعد
دوبارہ
کوشش
کرنی
چاہیئے
(جیس
اگلے
دن)۔
3.
اگر
وقت
گزرنے
کے
ساتھ
ساتھ
علامات
موجود
رہیں
یا
بہتر
نہ
ہوں
تو
مزید
تشخیص
پر
غور
کرنے
کے
ساتھ
سکول
کے
اندر
اضافی
مدد
درکار
ہو
سکتی
ہے۔
چوٹ
کے
بعد
اگر
تین
سے
چار
ہفتوں
تک
طالبعلم/طالبہ
میں
بہتری
کی
کوئی
واضح
ثبوت
نظر
نہ
آئے
تو
504
منصوبہ
پر
غور
کرنا
چاہيے۔
4.
ایک
طالبعلم/طالبہ-کھلاڑی
اس
مرحلے
تک
جائے
گا/گی
جہاں
اسے
مزید
تدریسی
ترامیم
یا
دیگر
مدد
کی
ضرورت
نہیں
ہو
گی،
اس
سے
پہلے
کہ
اسے
مکمل
طور
پر
کھیل
میں
شرکت
کرنے
کیلیئے
اجازت
دی
جائے
(RTP)۔
امریکن
اکیڈمی
برائے
بچگان
(AAP)
سکول
کو
واپسی،
کنکشن
کے
بعد
واپس
آنے
کے
رہنما
اصول
(اکتوبر
2013)،
اور
امریکن
میڈیکل
ایسوسی
ایشن
برائے
سپورٹس
میڈیسن
(AMSSM)
پوزیشن
سٹیٹمنٹ
(2013)،
ڈاکٹروں،
طالبعلم/طالبہ-کھلاڑیوں،
ان
کے
اہل
خانہ
اور
سکول
ڈویژن
کیلیئے
بوقت
ضرورت
دستیاب
ہیں۔
D.
RTP
کے
پروٹوکول
1.
جس
دن
کوئی
طالبعلم/طالبہ
زخمی
ہو
گا/گی،
وہ
اس
دن
کھیل
کی
کسی
تقریب
یا
مشق
میں
حصہ
نہیں
لے
گا/گی
اور:
a.
کنکشن
سے
متعلق
علامات
یا
کرداری
خصوصیات
کا
مشاہدہ؛
یا
b.
کنکشن
کی
تشخیص
کی
گئی
ہے۔
2.
ہائی
سکول
کھیل
کی
ٹیم
کا
کوئی
رکن،
کنکشن
کے
بعد
اس
وقت
تک
کھلاڑیوں
کی
کسی
تقریب
یا
تربیت
میں
شرکت
کیلیئے
واپس
نہیں
آئے
گا
جب
تک
وہ
درج
ذیل
شرائط
پر
پورا
نہیں
اترتا/اترتی:
a.
طالبعلم/طالبہ
آرام
اور
تھکاوٹ
کے
وقت
کنکشن
کی
علامات،
سائن
یا
کردار
کا
مظاہرہ
نہیں
کرتا/کرتی۔
b.
نگرانی
کی
مدت
کے
دوران
یا
بعد
کی
مشقوں
میں
طالبعلم/طالبہ
کوئی
علامات
ظاہر
نہیں
کرتا/کرتی
جبکہ
یہ
مشقیں
تیز
ہوتی
جاتی
ہیں؛
c.
ImPACT
کے
ذریعے
چوٹ
کے
بعد
نیوروکاگنیٹیو
ٹیسٹنگ
کا
کامیاب
تکمیل؛
اور
d.
طالبعلم/طالبہ
LHCP
سے
تحریری
طبی
اجازت
نامہ
وصول
کرتا/کرتی
ہے۔
3.
مڈل
سکول
کھیل
کی
ٹیم
کا
کوئی
رکن،
کنکشن
کے
بعد
اس
وقت
تک
کھلاڑیوں
کی
کسی
تقریب
یا
تربیت
میں
شرکت
کیلیئے
واپس
نہیں
آئے
گا/گی
جب
تک
وہ
درج
ذیل
شرائط
پر
پورا
نہیں
اترتا/اترتی:
a.
طالبعلم/طالبہ
آرام
اور
تھکاوٹ
کے
وقت
کنکشن
کی
علامات،
سائن
یا
کردار
کا
مظاہرہ
نہیں
کرتا/کرتی۔
b.
نگرانی
کی
مدت
کے
دوران
یا
بعد
کی
مشقوں
میں
طالبعلم/طالبہ
کوئی
علامات
ظاہر
نہیں
کرتا/کرتی
جبکہ
یہ
مشقیں
تیز
ہوتی
جاتی
ہیں؛
اور
c.
طالبعلم/طالبہ
LHCP
سے
تحریری
طبی
اجازت
نامہ
وصول
کرتا/کرتی
ہے۔
E.
اگر
AT
کے
علاوہ
کوئی
دوسرا
LHCP
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی
کے
کنکشن/
کی
تشخیص
کرتا
ہے
تو،
میڈیکل
ڈاکٹر،
ہڈیوں
کے
ڈاکٹر،
نیورو
سائیکالوجسٹ
Ph.D.،
کنکشن
سے
نمٹنے
والی
ماہر،
نرس
پریکٹیشنر
جس
کے
پاس
ورجینیا
سٹیٹ
بورڈ
آف
نرسنگ
کا
لائسنس
ہو،
کی
طرف
سے
دستاویزات
درکار
ہیں۔
RTP
آنے
کا
اجازت
نامہ
ٹیم
کے
ڈاکٹر،
AT
یا
ذاتی
ڈاکٹر
کی
طرف
سے
ہونا
چاہیئے۔
معاون
معلومات
کے
ساتھ،
AT
کے
پاس
اختیار
ہے
کہ
وہ
RTP
کے
معاملے
میں
کے
LHCP
فیصلے
پر
سوال
کرے
اور
اختلاف
کرے۔
ان
کیسوں
میں،
سکول
ڈویژن
میڈیکل
ایڈوائزری
دوسری
رائے
کی
درخواست
سے
قبل
مداخلت
کرنے
کے
لئے
کہہ
سکتا
ہے۔
کھیل
میں
واپس
آنے
کی
منظوری
کے
بعد،
AT
طالبعلم/طالبہ
کھلاڑی
کیلیئے
کھیل
میں
بتدریج
RTP
پروگرام
کو
لاگو
کرنا
شروع
کرے
گی۔
RTP
-
انفرادی
مرحلہ
وار
ترقی
کا
استعمال،
کھلاڑی
کو
اگلے
مرحلے
تک
کا
سفر
جاری
رکھنا
چاہیئے
اگر
موجودہ
مرحلے
پر
کوئی
علامات
ظاہر
نہیں
ہوتیں۔
عام
طور
پر،
ہر
مرحلے
کو
24
گھنٹے
لینے
چاہیئے
تاکہ
ایک
کھلاڑی
بحالی
کے
مکمل
پروٹوکول
کے
ذریعے
تقریباً
ایک
ہفتہ
لے،
جب
آرام
اور
ہیجانی
مشق
میں
علامات
ظاہر
نہ
ہوں۔
اگر
کنکشن
کے
بعد
علامات
ظاہر
ہوں
جب
کہ
مرحلہ
وار
پروگرام
جاری
ہے
تو
مریض
کو
پچھلے
بغیر
علامات
والے
مرحلے
پر
لے
جانا
چاہیئے
اور
24
گھنٹے
آرام
کا
وقت
گزر
جانے
کے
بعد
دوبارہ
کوشش
کرنی
چاہیئے۔
کھیل
میں
واپسی
کیلیئے
ترقی
کے
مراحل
کی
مثال
بحالی کے مراحل | بحالی کی ہر سطح پر فعالی مشق | ہر مرحلے کے مقاصد |
مرحلہ 1: کوئی سرگرمی نہیں | مکمل جسمانی اور ذہنی آرام | بحالی |
مرحلہ 2: ہلکی پھلکی ایروبک ورزش | چلنا، تیراکی یا کھڑی سائیکل پر 70 سے کم فی گھنٹہ کی شدت رکھنا زیادہ سے زیادہ ممکنہ دل کی شرح کوئی مزاحمتی تربیت نہیں۔ | بڑھتی ہوئی دل کی شرح |
*مرحلہ 3: کھیل سے متعلق مخصوص ورزش (*طالبعلم/طالبہ کو مرحلہ 3 میں داخل ہونے سے قبل سکول میں واپسی مکمل کرنا ہو گا کھیل میں واپسی) | آئس ہاکی میں سکیٹنگ مشقیں، سوکر میں بھاگنے کی مشقیں۔ ایسی کوئی سرگرمی نہیں جس میں سر پر اثر پڑے۔ | حرکات میں اضافہ |
مرحلہ 4: دوسرے افراد کی غیر موجودگی میں تربیتی مشقیں | زیادہ پیچیدہ تربیتی مشقوں کی طرف ترقی (جیسے فٹ بال اور آئس ہاکی میں [بال] پاس کرنے کی مشقیں۔ مرحلہ وار مزاحمتی تربیت شروع کر سکتے ہیں)۔ | ورزش، تعاون، ذہنی دباؤ |
مرحلہ 5: تمام افراد کے ساتھ مشق | طبی منظوری کے بعد؛ معمول ک تربیتی سرگرمیوں میں شرکت۔ | اعتماد کی بحال، کوچنگ عملے کی طرف سے فعال مہارتوں کی تشخیص |
مرحلہ 6: کھیل میں واپسی | معمول کے کھیل کا دن |
F.
ہیلمٹ
کی
تبدیلی
G.
کنکشن
کی
تربیت
کے
وسائل
اور
مواد
PWCS
کے
کھیل
کی
ویب
سائٹ
اور
ہر
ہائی
سکول
اور
مڈل
سکول
کے
کھیل
کی
ویب
سائٹ
پر
دستیاب
ہو
گا۔
H.
تمام
سکول
ہر
ممکن
کوشش
کریں
گے
کہ
کھیلوں
کی
سرگرمیاں
پیش
کرنے
والے
اداروں
کے
ساتھ
تعاون
کریں
تاکہ
سکول
املاک
پر
طالبعلم/طالبہ-کھلاڑیوں
کو
کنکشن
سے
متعلق
مواد
اور
تربیتی
مواقع
فراہم
کیے
جا
سکیں۔
لیول
ایسوسی
ایٹ
سپرنٹنڈنٹ
اور
ایسوسی
ایٹ
سپرنٹنڈنٹ
برائے
سٹوڈنٹ
لرننگ
اینڈ
اکاؤنٹبلٹی
(یا
نامزد
شخص)
اس
ضابطے
کے
نفاذ
اور
نگرانی
کے
لئے
ذمہ
دار
ہے۔
یہ
ضابطہ
اور
متعلقہ
پالیسی
کا
سالانہ
جائزہ
لیا
جائے
گا۔
قانونی
حوالہ
جات
2017
کھیل
کے
گروپ
میں
کنکشن
(CISG)
اتفاق
رائے
کا
بیان
concussionfoundation.org