کتاب پالیسیاں اور ضوابط
سیکشن 7000 - طلباء
عنوان ضابطہ - سکول معاملات پر والدین کے درمیان تنازعات کا حل
کوڈ 1-794
حیثیت فعال
اختیار کردہ 28 اگست، 2019
طلباء
ضابطہ 1-794
سکول معاملات پر والدین کے درمیان تنازعات کا حل
یہ
ضابطہ
بیان
کرتا
ہے
کہ
نابالغ
طالبعلم/طالبہ
کے
والد
یا
والدہ
کے
لیے
کون
اہل
ہے
بشمول
تعلیمی
فیصلے
کرنے،
اور
ان
صورتحال
سے
نمٹنے
کے
لیے
رہنمائی
فراہم
کرنے
کے
لیے
جہاں
والدین
اپنے
بچہ/بچی
کی
تعلیم
یا
سرکاری
سکولوں
میں
شامل
ہونے
والے
دیگر
تنازعات
سے
متعلق
ایک
دوسرے
سے
اختلاف
رکھتے
ہیں۔
ایسے
اختلافات
عام
طور
پر
علیحدگی
یا
طلاق
یافتہ
والدین
کے
ساتھ
پیش
آتے
ہیں
مگر
یہ
ضابطہ
ان
حالات
تک
محدود
نہیں
ہے۔
I.
تعریف:
پالیسی
794،
"والد
یا
والدہ
کی
شرکت
کے
حقوق
اور
سکول
تنازعات
پر
والدین
کے
درمیان
تنازعات
کا
حل"
کے
تحت
استعمال
ہونے
والے
تمام
ضوابط
میں
درج
ذیل
اصطلاحات
کو
اس
سلسلے
میں
مراد
لی
گئی
ہے۔
"تحویلی
والد
یا
والدہ"
سے
مراد
ایک
اصل
والد
یا
والدہ
ہے
جس
کے
پاس
یا
تو
بچہ/بچی
کی
مکمل
طور
پر
قانونی
تحویل
یا
دوسرے
والد
یا
والدہ
کے
ساتھ
مشترکہ
تحویل
ہے۔
نوٹ
کریں
کہ
اصل
والدین
جو
شادی
شدہ
جوڑے
یا
غیر
شادی
شدہ
جوڑے
جہاں
ولدیت
کوئی
مسئلہ
نہیں
ہے،
ان
کے
پاس
مشترکہ
قانونی
اور
جسمانی
تحویل
ہو
گی
یہاں
تک
کہ
عدالت
فریقین
کے
حقوق
میں
کوئی
تبدیلی
لائیں۔
قانونی
تحویل
ایک
والد
یا
والدہ
کو
بچہ/بچی
کی
دیکھ
بھال
اور
نگرانی
کی
ذمہ
داری
اور
بچہ/بچی
سے
متعلق
فیصلے
کرنے
کا
مختار
بناتی
ہے
اگرچہ
بچہ/بچی
کی
بنیادی
رہائش
صرف
ایک
والد
یا
والدہ
کے
ساتھ
ہو۔
ایک
تحویلی
والد
یا
والدہ
ایک
گود
لینے
والے
والد
یا
والدہ
ہو
سکتے
ہیں
یا
ایک
ایسا
شخص
جسے
عدالت
نے
اس
بچہ/بچی
کی
قانونی
تحویل
دی
ہو
جیسا
کہ
عدالتی
حکم
نامے
میں
درج
ہے۔
اصل
والدین
کو
وہ
سکول
بورڈ
پالیسیوں
اور
ضوابط
میں
بیان
کیے
گئے
قدرتی
والدین
سے
موسوم
کیا
جا
سکتا
ہے۔
نوٹ
کریں
کہ
جو
والدین
نہیں
ہیں
اور
جن
کے
پاس
والدین
کی
حیثیت
سے
کام
کرنے
کے
مجاز
ہیں
انہیں
ریاست
یا
وفاق
کی
طرف
سے
پاور
آف
اٹارنی
درکار
ہو
گی
اور
جیسا
کہ
ضابطہ
794-8،
"بچہ/بچی
کی
تعلیم
میں
نان
والدین
کی
شرکت"
کے
سیکشن
I
میں
بیان
کیا
گیا
ہے
کہ
وہ
تحویلی
والدین
کا
حق
استعمال
کر
سکتے
ہیں
جب
تک
کہ
پاور
آف
اٹارنی
نافذالعمل
ہے
اور
پاور
آف
اٹارنی
کی
شرائط
بصورت
دیگر
فراہم
نہیں۔
"قانونی
سرپرست"
سے
مراد
وہ
فرد
ہے
جسے
عدالت
نے
بچہ/بچی
کی
قانونی
تحویل
سونپی
ہے۔
ایک
سرپرست
بچہ/بچی
کا
قانونی
سرپرست
نہیں
ہے۔
"غیر
تحویلی
والد
یا
والدہ"
سے
مراد
حقیقی
یا
گود
لینے
والے
وہ
والد
یا
والدہ
ہیں
جن
کی
قانونی
تحویل
کو
عدالتی
حکم
نامہ
سے
ذریعے
منسوخ
کر
دیا
گیا
ہے۔
نوٹ
کریں
کہ
والد
یا
والدہ
کی
بچہ/بچی
کے
قانونی
تحویل
سے
انکار
کا
حکم
والدین
کے
حقوق
کی
منسوخی
کے
حکم
کے
مساوی
نہیں
ہے۔
"والدین
کے
حقوق
کی
منسوخی"
کی
تعریف
درج
میں
ملاحظہ
کیجیئے۔
ایک
غیر
تحویلی
والد
یا
والدہ
بچہ/بچی
کے
حوالے
سے
وفاق
اور/یا
ریاست
کے
قانون
کے
تحت
مخصوص
حقوق
رکھتے
ہیں
جیسا
کہ
اس
ضابطہ
میں
بیان
کیا
گیا
ہے
جن
میں
سکول
ریکارڈ
تک
رسائی
کا
حق،
سکول
سرگرمیوں
میں
شرکت
جہاں
سکولوں
کی
طرف
سے
والد
یا
والدہ
کی
حاضری
یا
شرکت
کی
حوصلہ
افزائی
کی
جاتی
ہے،
اور
خصوصی
تعلیم
کے
عمل
میں
شرکت
کے
لیے
جیسا
کہ
اس
ضابطہ
میں
بیان
کیا
گیا
ہے۔
"غیر
والد
یا
والدہ"
سے
مراد
وہ
فرد
ہے
جو
ہو
سکتا
ہے
کہ
بچہ/بچی
کے
ساتھ
تعلق
یا
رشتے
میں
ہو،
مگر
انہیں
والد
یا
والدہ
کی
طرح
بچہ/بچی
کے
تعلیمی
فیصلے
کرنے،
سکول
ریکارڈ
تک
رسائی
کا
قانونی
حق
حاصل
نہیں،
یا
بصورت
دیگر
والد
یا
والدہ
کی
مرضی
کے
بغیر
بچہ/بچی
کی
تعلیم
میں
شرکت،
یا
دیگر
قابل
اطلاق
قانونی
اختیار۔
غیر
والدین
میں
درج
ذیل
شامل
ہیں
مگر
ان
تک
محدود
نہیں:
سوتیلے
والدین،
بچہ/بچی
کے
حقیقی
والدین
یا
قانونی
سرپرست
کے
علاوہ
خاندان
کے
افراد،
دیگر
دیکھ
بھال
کرنے
والے،
والد
یا
والدہ
کے
وکیل،
ریاست
یا
کاؤنٹی
ڈیپارٹمنٹ
برائے
سماجی
خدمات
کے
ملازمین،
عدالت
کی
طرف
سے
ایک
سرپرست
(GAL)
یا
بچہ/بچی
کے
لیے
عدالت
کی
طرف
سے
مقرر
کردہ
خصوصی
وکیل
(CASA)۔
"ولدیت
کے
حقوق
منسوخ"
سے
مراد
ہے
کہ
عدالتی
حکم
نامہ
پر
ولدیت
کے
حقوق
منسوخ
کر
دیئے
گئے
ہیں۔
یہ
عام
طور
پر
گود
لینے
کے
نتیجے
یا
سوشل
سروسز
کے
محکمے
کی
طرف
سے
درخواست
کی
وجہ
سے
ہوتا
ہے۔
جس
فرد
کے
ولدیت
کے
حقوق
منسوخ
ہو
گئے
ہوں،
اسے
بچہ/بچی
کے
تعلیم
فیصلے
کرنے،
بچہ/بچی
کے
تعلیمی
ریکارڈ
تک
رسائی،
یا
بچہ/بچی
کے
ساتھ
سکول
کی
سرگرمیوں
میں
حصہ
لینے
کا
حق
نہیں
ہے،
اور
اس
ضابطہ
کے
تحت
"غیر
والدین"
سمجھے
جاتے
ہیں۔
"جسمانی
تحویل"
سے
مراد
ہے
کہ
بچہ/بچی
والد
یا
والدہ
کے
ساتھ
مستقل
یا
جز
وقتی
طور
پر
رہائش
پزیر
ہے۔
"بنیادی
جسمانی
تحویل"
اس
والد
یا
والدہ
کے
پاس
ہو
گی
جس
کے
پاس
بچہ/بچی
سکول
کے
ہفتے
کا
زیادہ
تر
وقت
گزارتا
ہے۔
یہ
تعلیمی
فیصلے
کرنے
سے
تعلق
رکھتا
ہے
کیونکہ
یہ
دوسرے
والد
یا
والدہ
کو
عمومی
سکول
کی
معلومات
فراہم
کرنے
کی
ذمہ
داری
سے
متعلق
ہے
جیسا
کہ
ضابطہ
5-794،
"طالبعلم/طالبہ
کے
بارے
میں
والدین
کے
حقوق"
میں
بیان
کیا
گیا
ہے
تاکہ
بچہ/بچی
کو
لینے
سے
متعلق
تنازعات
کو
حل
کیا
جائے
جیسا
کہ
ضابطہ
6-794،
"بچہ/بچی
کو
لینے
سے
متعلق
والدین
کے
درمیان
تنازعات
کا
حل"
میں
بیان
کیا
گیا
ہے
اور
تعلیمی
فیصلے
کرنے
پر
والدین
کے
درمیان
نا
اتفاقی
کو
حل
کرنا
جیسا
نیچے
سیکشن
II
میں
بیان
کیا
گیا
ہے۔
اگر
دونوں
والدین
برابری
کی
سطح
پر
جسمانی
تحویل
بانٹتے
ہیں
اور
صرف
ایک
والد
یا
والدہ
پرنس
ولیئم
کاؤنٹی
میں
رہتا/رہتی
ہے
تو
وہ
والد
یا
والدہ
بنیادی
جسمانی
تحویل
کا
ذمہ
دار
سمجھا
جائے
گا/گی۔
اگر
دونوں
والدین
برابری
کی
سطح
پر
جسمانی
تحویل
بانٹتے
ہیں
اور
دونوں
پرنس
ولیئم
کاؤنٹی
میں
رہتے
ہیں
تو
جو
والد
یا
والدہ
اس
سکول
کی
حدود
کے
اندر
رہتا/رہتی
ہے
جہاں
بچہ/بچی
جاتا
ہے
جو
وہ
والد
یا
والدہ
بچہ/بچی
کا
بنیادی
جسمانی
تحویل
کا
ذمہ
دار
سمجھا
جائے
گا/گی۔
اگر
دونوں
والدین
برابری
کی
سطح
پر
جسمانی
تحویل
بانٹتے
ہیں
اور
دونوں
اس
سکول
کی
حدود
کے
اندر
رہتا/رہتی
ہے
جہاں
بچہ/بچی
جاتا
ہے
تو
سکول
پرنسپل
والدین
کو
اجازت
دیں
گے
کہ
وہ
فیصلہ
کریں
کہ
کون
والد
یا
والدہ
بچہ/بچی
کی
جسمانی
تحویل
کا
ذمہ
دار
ہو
گا؛
اگر
والدین
ایک
نامزدگی
پر
اتفاق
نہیں
کرتے
تو
سکول
پرنسپل
قرعہ
اندازی
کے
ذریعے
ایک
والد
یا
والدہ
کو
بنیادی
جسمانی
تحویل
کا
ذمہ
دار
قرار
دیں
گے۔
اگر
بچہ/بچی
کی
رہائش
یا
تحویل
میں
تبدیلی
آتی
ہے
تو
طالبعلم/طالبہ
کے
سکول
کے
کیرئیر
کے
دوران
والد
یا
والدہ
کی
بنیاد
جسمانی
تحویل
تبدیل
ہو
سکتی
ہے۔
والد
یا
والدہ
کی
بنیادی
جسمانی
تحویل
کی
نامزدگی
طالبعلم/طالبہ
کی
اصل
رہائش
کی
عکاسی
کرتی
ہے۔
II.
تعلیمی
فیصلے
(جن
کا
تعلق
خصوصی
تعلیم
سے
نہیں)
ایک
والد
یا
والدہ
جس
کے
پاس
مکمل
قانونی
تحویل
ہے
یا
جسے
عدالتی
حکم
نامہ
کے
ساتھ
نامزد
کیا
گیا
ہے
جسے
تعلیمی
فیصلے
کے
کا
حتمی
اختیار
دیا
گیا
ہے،
جہاں
والد
یا
والدہ
کے
کردار
کا
تعلق
ہے،
بچہ/بچی
سے
متعلق
تنازعات
میں
ان
کے
پاس
تعلیمی
فیصلے
کرنے
کا
مکمل
حق
ہے۔
مشترکہ
قانونی
تحویل
والے
والدین
(جسمانی
تحویل
سے
قطع
نظر)
سکول
کی
سرگرمی
کے
فیصلوں
کی
ذمہ
داری
بانٹتے
ہیں۔
سکول
سٹاف
یہ
فرض
کرتا
ہے
کہ
سکول
انتظامیہ
کی
طرف
سے
کیے
گئے
فیصلے
مشترکہ
تحویل
والے
والد
یا
والدہ
میں
سے
ایک
کی
طرف
سے
دوسرے
کو
پہنچائے
گئے
ہیں
جو
دونوں
والدین
کے
فیصلے
پر
مبنی
ہیں
حتی
کہ
دوسری
تحویل
والا
والد
یا
والدہ
سکول
پرنسپل
کو
تحریری
طور
پر
مطلع
کرے
کہ
وہ
اس
فیصلے
سے
متفق
نہیں
ہے۔
اگر
مشترکہ
قانونی
تحویل
رکھنے
والے
والدین
متفق
نہ
ہوں
تو
پھر
پرائمری
جسمانی
تحویل
رکھنے
والے
والد
یا
والدہ
کی
ذمہ
داری
ہے
کہ
وہ
دوسرے
والد
یا
والدہ
کے
ساتھ
سمجھوتے
کو
محفوظ
کرے۔
اگر
سمجھوتہ
محفوظ
نہ
کیا
گیا
تو
سکول
پرائمری
جسمانی
تحویل
والے
والد
یا
والدہ
کی
ہدایات
پر
عمل
کرے
گا۔
اس
سیکشن
کے
تحت،
تعلیمی
فیصلوں
کے
لیے
نہ
تو
مکمل
اختیار
والے
والد
یا
والدہ
کو
اور
نہ
بنیادی
تحویل
والے
والد
یا
والدہ
کو
یہ
حق
حاصل
ہے
کہ
وہ
والد
یا
والدہ
کے
تنازعات
کے
سلسلے
میں
دوسرے
والد
یا
والدہ
کو
طالبعلم/طالبہ
کے
ریکارڈ
تک
رسائی
کے
فیصلے
کرنے
کے
اختیار
سے،
بچہ/بچی
کو
سکول
سے
لینے
سے
محروم
کر
سکے
ماسوائے
جیسا
کہ
ضابطہ
6-794،
"بچہ/بچی
کو
لینے
کے
سلسلے
میں
والدین
کے
درمیان
تنازعات
کا
حل"
میں
بیان
کیا
گیا
ہے؛
ہنگامی
صورتحال
والے
استعمال
ہونے
والے
کارڈ
پر
درج
ہے،
خصوصی
تعلیم
کے
عمل
میں
شرکت،
یا،
سکول
کانفرنسوں
اور
سرگرمیوں
میں
جانا۔
III.
خصوصی
تعلیم
سے
متعلق
فیصلے
خصوصی
تعلیم
کی
فراہمی
کے
لیے
ریاستی
اور
وفاقی
قوانین
خصوصی
تعلیم
کے
فیصلے
کرنے
کے
لیے
خصوصی
قوانین
فراہم
کرتے
ہیں
تاکہ
دیکھا
جا
سکے
کہ
کون
والد
یا
والدہ
کے
طور
پر
کام
کرے
گا/گی۔
خصوصی
تعلیمی
فیصلوں
کے
بارے
میں
کون
بچہ/بچی
کے
والد
یا
والدہ
کے
طور
پر
بااختیار
ہو
گا،
کا
فیصلہ
درج
ذیل
حکم
نامہ
میں
کیا
گیا
ہے:
بچہ/بچی
کا
حقیقی
یا
گود
لینے
والے
والد
یا
والدہ،
تحویلی
حیثیت
سے
قطع
نظر
تاوقتیکہ
والد
یا
والدہ
کے
والدانہ
حقوق
عدالتی
حکم
نامہ
کے
ذریعے
منسوخ
کیے
گئے
ہیں۔
کسی
بھی
صورتحال
میں،
جہاں
حقیقی
یا
گود
لینے
والے
والد
یا
والدہ
جن
کے
والدانہ
حقوق
کو
عدالتی
حکم
نامہ
کے
ذریعے
منسوخ
نہیں
کیا
گیا،
خصوصی
تعلیمی
فیصلے
کرنے
میں
والد
یا
والدہ
کے
طور
پر
ذمہ
داری
نبھائیں
گے،
حقیقی
یا
گور
دینے
والے
والد
یا
والدہ
کو
فیصلہ
کرنے
والا
سمجھا
جائے
گا۔
ایسی
صورتحال
جہاں
ایک
سے
زیادہ
حقیقی
یا
گود
لینے
والے
والد
یا
والدہ
موجود
ہیں
جو
خصوصی
تعلیم
کے
مقاصد
کے
لیے
فیصلے
کر
سکتے
ہیں،
صرف
ایک
والد
یا
والدہ
کی
طرف
سے
بچہ/بچی
کی
تشخیص
یا
خدمات
کے
لیے
رضامندی
کی
ضرورت
ہو
گی۔
اسی
طرح،
ایک
والد
یا
والدہ
کی
طرف
سے
خصوصی
تعلیم
اور
متعلقہ
خدمات
کے
لیے
اجازت
نامے
کی
منسوخی
کافی
ہے۔
اگر
اوپر
بیان
کیے
گئے
حقیقی
یا
گود
لینے
والے
والد
یا
والدہ
میں
سے
کوئی
دستیاب
نہیں
یا
خصوصی
تعلیم
کے
مقاصد
کے
لیے
فیصلہ
کرنے
کے
ذمہ
دار
نہیں
بننا
چاہتا/چاہتی،
ایک
رضاعی
والد
یا
والدہ
فیصلہ
کرنے
کا
اختیار
حاصل
کر
سکتے
ہیں،
اگر
سکول
حقیقی
یا
گود
لینے
والے
والد
یا
والدہ
کو
ان
کے
آخری
معلوم
پتے
پر
تحریری
طور
پر
مطلع
کرتا
ہے
کہ
رضاعی
والد
والدہ
خصوصی
تعلیمی
فیصلوں
کے
لیے
والد
یا
والدہ
کا
کردار
ادا
کریں
گے۔
اگر
حقیقی
یا
گود
لینے
والے
والد
یا
والدہ
بعد
میں
فیصلہ
کریں
کہ
وہ
خصوصی
تعلیم
کے
مقاصد
کے
لیے
فیصلہ
کرنے
کا
حق
چاہتے
ہیں
تو
رضائی
والد
یا
والدہ
فیصلہ
کرنے
کے
حق
سے
مسترد
ہو
جائیں
گے۔
اگر
خصوصی
تعلیم
کے
مقاصد
کے
لیے
نہ
تو
حقیقی
یا
گود
لینے
والے
والد
یا
والدہ
یا
رضائی
والد
یا
والدہ
ایک
والد
یا
والدہ
کے
طور
پر
کام
کرنے
کے
لیے
تیار
نہیں
تو
عام
طور
پر
ایک
سرپرست
جسے
بچہ/بچی
کے
والد
یا
والدہ
کے
طور
پر
کام
کرنے
کا
اختیار
ہے،
ایک
فرد
جو
حقیقی
یا
گود
لینے
والے
والد
یا
والدہ
کی
جگہ
کام
کر
رہا/رہی
ہے
(بشمول
دادا
دادی،
نانا
نانی،
سوتیلے
والدین،
یا
دیگر
رشتے
دار)
جن
کے
ساتھ
بچہ/بچی
رہتا/رہتی
ہے،
یا
ایک
فرد
جو
قانونی
طور
پر
بچہ/بچی
کی
بہبود
کا
ذمہ
دار
ہے،
خصوصی
تعلیم
کے
مقاصد
کے
لیے
بچہ/بچی
کے
والد
یا
والدہ
کے
طور
پر
کام
کر
سکتا/سکتی
ہے۔
اگر
سکول
اوپر
بیان
کیے
گئے
کسی
فرد
کو
تلاش
نہیں
کر
سکتی
جو
خصوصی
تعلیمی
مقاصد
کے
لیے
بچہ/بچی
کے
والد
یا
والدہ
کے
طور
پر
کام
کر
سکتا/سکتی
ہے،
تو
سکول
ڈویژن
ایک
متبادل
والد
یا
والدہ
کو
مقرر
کرے
گی
جو
ورجینیا
ایڈمینسٹریشن
کوڈ
کے
ٹائٹل
8
کے
20-81-220
§
میں
بیان
کیے
گئے
طریقۂ
کار
پر
عمل
کریں
گے۔
اگر
عدالتی
حکم
نامہ
خصوصی
تعلیمی
مقاصد
کے
لیے
اوپر
بیان
کیے
گئے
کسی
مخصوص
فرد
کو
مقرر
کرتی
ہے
تو
وہ
شخص
خصوصی
تعلیمی
مقاصد
کے
لیے
والد
یا
والدہ
کے
طور
پر
کام
کرنے
کا
مجاز
ہو
گا/گی۔
ریاستی
قانون
درج
ذیل
افراد
یا
ایجنسیوں
کو
خصوصی
تعلیمی
مقاصد
کے
لیے
بچہ/بچی
کا
والد
یا
والدہ
بننے
سے
منع
کرتا
ہے:
مقامی
یا
ریاستی
ایجنسیاں
یا
ان
کے
ایجنٹ،
بشمول
سوشل
سروسز
کا
مقامی
ڈیپارٹمنٹ،
حتی
کہ
اگر
بچہ/بچی
ایسی
ایجنسی
کی
تحویل
میں
ہے؛
کامن
ویلتھ
اگر
بچہ
کامن
ویلتھ
کا
حصہ
ہے؛
یا،
ایک
بچہ/بچی
کے
لیے
مقرر
کردہ
سرپرست۔
عدالتی
سرپرست،
عدالت
کی
طرف
سے
مقرر
کیے
گئے
خصوصی
وکیل،
والد
یا
والدہ
کے
وکیل،
اٹارنی
اور
دیگر
غیر
والدین
صرف
اس
صورت
میں
خصوصی
تعلیم
کی
ملاقاتوں
میں
شرکت
کر
سکتے
ہیں
اگر
انہیں
اس
بااختیار
فرد
نے
دعوت
دی
ہو
جو
خصوصی
تعلیمی
مقاصد
کے
لیے
بچہ/بچی
کے
والد
یا
والدہ
کے
طور
پر
نامزد
ہے۔
ایسوسی
ایٹ
سپرنٹنڈنٹ
برائے
خصوصی
تعلیم
اور
سٹوڈنٹس
سروسز
(یا
نامزد
کردہ)
اس
ضابطہ
کو
نافذ
کرنے
اور
اس
کی
نگرانی
کرنے
کے
لئے
ذمہ
دار
ہے۔
اس
ضابطے
اور
متعلقہ
پالیسیوں
کا
کم
از
کم
پانچ
سالوں
میں
جائزہ
لیا
جائے
گا
اور
ضرورت
کے
مطابق
دہرایا
جائے
گا۔
حوالہ
جات
794-1 - پالیسی - سکول معاملات پر والدین کے درمیان تنازعات کے حل میں والد یا والدہ کی شرکت کے حقوق
794-5 ضابطہ - طالبعلم/طالبہ کے بارے میں معلومات والدین کے حقوق
794-6 - ضابطہ - بچے/بچی کو لینے کے بارے میں والدین کے درمیان تنازعات کا حل
794-8 - ضابطہ - بچے/بچی کی تعلیم میں غیر والدین کی شرکت