کتاب: پالیسیاں اور ضوابط
سیکشن: 700 - طلباء
عنوان: ضابطہ - سکول کے ماحول میں سر کی جوؤں سے نمٹنا
کوڈ: 2-753
حیثیت: فعال
اختیار کردہ: 24 اگست، 2016
آخری مرتبہ دہرایا گیا: 13 نومبر، 2019

طلباء

ضابطہ 2-753

سکول کے ماحول میں سر کی جوؤں سے نمٹنا

پرنس ولیئم کاونٹی پبلک سکولز/ سکول جانے والے بچوں کی دیکھ بھال کی جگہ، بیماری کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (CDC)، ورجینیا محکمۂ صحت (VDH)، امریکن اکیڈمی برائے اطفال (AAP)، نیشنل ایسوسی ایشن برائے سکول نرس (NASN)، اور ہارورڈ سکول برائے پبلک ہیلتھ کی سفارشات پر عمل کرتا ہے۔ جن طلباء کے سر میں زندہ جوئیں پائی جائیں گی انہیں گھر جلدی بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے؛ وہ تعلیمی دن کے اختتام پر گھر جا سکتے ہیں، علاج شروع کر سکتے ہیں اور مناسب علاج شروع ہونے پر واپس آ سکتے ہیں۔ علاج کے بعد لیکھیں رہ سکتی ہیں، مگر کامیاب علاج چلتی پھرتی جوؤں کو ختم کر دے گا۔ لیکھیں سر کی جوؤں کے انڈے ہیں جو بالوں، جلد یا کپڑوں کے ریشوں پر پائے جا سکتے ہیں۔ سکول واپس آنے سے پہلے طلباء کو جوؤں سے پاک ہونا چاہیے۔

موجودہ شواہد سکول کے بچوں میں سر کی جوؤں کے واقعات کو کم کرنے کے لیے کلاس روم یا سکول بھر میں سکریننگ کی افادیت اور لاگت کی تاثیر کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔

سکول واپس آنے سے پہلے ضروری نہیں کہ بچوں کے سر سے لیکھیں مکمل طور پر ختم ہوں۔

والدین/سرپرست سے کہا جاتا ہے کہ جتنا ممکن ہو بچوں کے سر سے لیکھیں نکالنے کی کوشش کریں تاکہ اس بات کی تسلی کی جا سکے کہ بچہ/بچی کے سر میں کوئی زندہ جوں موجود نہیں ہے۔ لیکھیوں کو نکالنے کے لیے ضروری ہے کہ سات سے -10 دن باریک کنگھی سے روزانہ کنگھی کی جائے۔

جو بچہ/بچی علاج کے بعد سکول لوٹے گا، خفیہ طور پر ہیلتھ روم میں اس کا جائزہ لیا جائے گا۔

سٹوڈنٹ ہیلتھ سروسز کے مشورے کے بعد، ہم جماعتوں کے گھروں میں خط بھیجے جا سکتے ہیں اگر ایک ہی کمرۂ جماعت میں 10 فیصد سے زائد طلباء کے سروں میں جوئیں پائی گئیں۔

ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ برائے خصوصی تعلیم اور سٹوڈنٹس سروسز (یا نامزد کردہ) اس ضابطہ کو نافذ کرنے اور اس کی نگرانی کرنے کے لئے ذمہ دار ہے۔

اس ضابطے اور متعلقہ پالیسیوں کا کم از کم پانچ سالوں میں جائزہ لیا جائے گا اور ضرورت کے مطابق دہرایا جائے گا۔