کتاب: پالیسیاں اور ضوابط
سیکشن: 700 - طلباء
عنوان: ضابطہ - طلباء کی غنڈہ گردی
کوڈ: 1-733
حیثیت: فعال
اختیار کردہ: 26 جون، 2019
آخری مرتبہ دہرایا گیا: 27 جون، 2023

طلباء

ضابطہ 1-733

طلباء کی غنڈہ گردی

پرنس ولیئم کاونٹی پبلک سکولز سکول کا ایسا ماحول دینے کیلیئے پرعزم ہے جہاں طلباء غنڈہ گردی سے آزاد ہوں۔ سکول انتظامیہ غنڈہ گردی کی روک تھام کے لئے مناسب اقدامات کرے گی، اور غنڈہ گردی کی اطلاعات پر بروقت اور فیصلہ کن کارروائی کرے گی۔ اس ضابطے کا مقصد مناسب انسدادی اور اصلاحی اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے رہنما اصول فراہم کرنا ہے۔ غنڈہ گردی کے طرزعمل کی شناخت کے سلسلہ میں معاونت منسلکہ I ، "غنڈہ گردی والے طرز عمل" میں فراہم کی گئی ہے: جسمانی یا جذباتی۔"

  1. غنڈہ گردی کی تعریف

    ورجینیا کوڈ § 22.1-276.01 کے مطابق غنڈہ گردی سے مراد "کوئی بھی جارحانہ اور بے جا سلوک، جس کا مقصد نشانہ بننے والے کو نقصان پہنچانا، خوف زدہ کرنا یا ذلیل کرنا ہے؛ جس میں جارح فرد یا افراد اور اس کے ہدف کے درمیان حقیقی یا بظاہر طاقت کا عدم توازن شامل ہوتا ہے؛ اور اس کو باربار دہرایا جاتا ہے یا جس کے نتیجے میں جذباتی چوٹ پہنچتی ہے۔"  طعنے، دھمکیاں، توہین، گپ شپ، تذلیل، چھیڑ چھاڑ، دھکیلنا، ٹرپ کرنا، اور مارنا سبھی کو غنڈہ گردی سمجھا جاتا ہے۔

    غنڈہ گردی میں انٹرنیٹ کے ذریعے غنڈہ گردی بھی شامل ہے، جس میں الیکٹرانک پیغامات اور/یا تصاویر کی منتقلی، وصولی، یا اظہار شامل ہے۔ سائبر بلنگ ایک طالبعلم/طالبہ کا دوسرے طالبعلم/طالبہ کو دھمکیاں دینا ہے خاص طور سے ای میل کے ذریعے یا ویب سائٹ پر (جیسے بلاگز، سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس) اور الیکٹرانک رابطے جن میں جان بوجھ کر، مخالفانہ، نقصان دہ پیغامات جس کا مقصد دوسروں کو نقصان پہنچانا ہو شامل ہیں؛ بشمول مطلبی، بیہودہ یا دھمکی آمیز پیغامات یا تصاویر بھیجنا؛ دوسرے فرد کی حساس، ذاتی معلومات شائع کرنا؛ کسی شخص کو برا دکھانے کیلیئے اپنے آپ کو اس کی جگہ پیش کرنا؛ اور ذلت آمیز آن لائن ذاتی پولنگ ویب سائٹس۔ ٹیکنالوجی کے ناقابل قبول استعمال میں سکول املاک سے باہر ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے جس کا سکول ڈویژن کے آپریشن یا عمومی بہبود پر مادی اثر پڑتا ہے، تعلیمی عمل کی سالمیت پر اثر پڑتا ہے، طلباء، عملے، یا سکول املاک کی حفاظت اور بہبود کو خطرہ ہوتا ہے، یا بصورت دیگر طلباء یا عملے کے حقوق پر حملہ کرتا ہے۔

    غنڈہ گردی میں عام چھیڑ چھاڑ، اودھم مچانا، جھگڑا، یا ساتھیوں کا جھگڑا شامل نہیں ہوتا ہے۔

    وہ رویہ جو غنڈہ گردی کی تعریف پر پورا نہیں اترتا ہے وہ پھر بھی سکول انتظامیہ کی مداخلت کی وجہ بن سکتا ہے اور PWCS "ضابطہ اخلاق" کی دیگر دفعات کی خلاف ورزی کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں تادیبی نتائج برآمد ہوں گے۔
  2. غنڈہ گردی ممنوع ہے

    کسی بھی سٹوڈنٹ کی غنڈہ گردی ممنوع ہے، چاہے اس کی ابتداء کہیں سے ہوئی ہو، اگر اس سے تعلیمی ماحول میں خلل پڑتا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف، PWCS "ضابطۂ اخلاق" کے تحت اصلاحی کاروائی، حتی کہ معطلی اور سکول سے اخراج ہو سکتا ہے۔
  3. ایک محفوظ طبقے کی بنیاد پر ایک طالب علم کو نشانہ بنانا

    غنڈہ گردی کے رویے جو نسل، رنگ، مذہب، قومی اصل، عمر، ازدواجی حیثیت، تجربہ کار حیثیت، معذوری، جینیاتی معلومات، یا کسی دوسری خصوصیت کی بنیاد پر ایک یا زیادہ افراد کو نشانہ بناتے ہیں۔ ریاست یا وفاقی قانون کی طرف سے ہراساں کرنے کے طور پر درجہ بندی کی جائے گی اور PWCS ضابطہ 3-738، "طلباء کے خلاف امتیازی سلوک اور ہراساں کرنے کے الزامات کا حل" میں بیان کردہ طریقہ کار کے بعد حل کیا جائے گا۔
  4. سکول کی سطح پر غنڈہ گردی کی روک تھام کے کوآرڈینیٹر کی تقرری

    ہر پرنسپل کو سکول کی سطح پر غنڈہ گردی کی روک تھام کے کوآرڈینیٹر کے طور پر کام کرنے کے لیے ایک منتظم نامزد کرنا ہو گا۔ سکول لیول نامزد کردہ جو غنڈہ گردی کے بچاؤ کا کوآرڈینیٹر ہے، پرنسپل کو شکایات حل کرنے، انٹرویوز کے ثبوت بنانے اور پرنسپل کو رپورٹ فراہم کرنے میں مدد کریں گے۔
  5. والد یا والدہ /(والدین)/ سرپرست (سرپرستوں) کو غنڈہ گردی کے الزامات کا نوٹس

    پرنسپل، غنڈہ گردی کی روک تھام کے کوآرڈینیٹر، یا دوسرے پرنسپل کا نامزد کردہ، مبینہ طور پر غنڈہ گردی کے واقعے میں ملوث کسی بھی سٹوڈنٹ کے والدین (سرپرستوں) کو جلد از جلد مطلع کریں گے عملی طور پر جتنا جلدی ممکن ہو، لیکن غنڈہ گردی کے الزام کے بارے میں جاننے کے 24 گھنٹوں کے اندر اندر۔

    ماسوائے قانون کے ذریعہ منع ہو، پرنسپل یا نامزد فرد بھی فوری طور پر کسی بھی ایسے عمل کی اطلاع دیں گے والد یا والدہ /(والدین)/ سرپرست (سرپرستوں) کو دیں گے جو کسی ایسے مجرمانہ جرم کسی بھی نابالغ طالب علم کا جو اس طرح کے فعل کا شکار ہو۔ پرنسپل رپورٹ کریں گے کہ واقعے کی مقامی پولیس کو رپورٹ کر دی گئی ہے اور اگر والد یا والدہ(والدین)/سرپرست(سرپرستان) چاہتے ہیں تو مقامی پولیس سے مزید معلومات کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں۔
  6. شکایت کرنے کا طریقۂ کار

    تمام طلباء کو غنڈہ گردی کے طرزعمل کے خلاف اپنے حقوق کے تحفظ اور شکایت کرنے کے حق کے بارے میں مطلع کیا جائے گا اگر انہیں لگے کہ وہ غنڈہ گردی کا شکار ہوئے ہیں۔ کوئی بھی طالبعلم/طالبہ ایک منتظم سے بات کر کے یا شکایت کا فارم (منسلکہ II) بھر کر اور اسے سکول منتظم کو واپس کر کے شکایت کرنے کے عمل کا آغاز کر سکتا/سکتی ہے۔ سٹاف کا کوئی رکن بھی طالبعلم/طالبہ یا والد یا والدہ/سرپرست کے کہنے پر شکایت کا آغاز کر سکتے ہیں جو کسی منتظم سے بات کرتے ہیں اور/یا فارم مکمل کرتے ہیں (منسلکہ II)۔ سکول کے تمام عملے کے اراکین کو شکایت شروع کرنے کے طالبعلم کے حق کے بارے میں مطلع کیا جائے گا اور وہ طلباء کو مشورہ دے سکیں گے کہ اس طرح کی شکایات کیسے شروع کی جاتی ہیں۔

    غنڈہ گردی کی اطلاع ملنے پر، سکول پرنسپل یا نامزد فرد فوری طور پر شکایت کا جائزہ لے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اگر لگائے گئے الزامات اوپر غنڈہ گردی کی تعریف میں آتے ہیں۔ اگر شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ، اگر یہ سچ ہے، تو غنڈہ گردی کو تشکیل دے گا، پرنسپل، غنڈہ گردی کی روک تھام کا کوآرڈینیٹر، یا دیگر پرنسپل کا نامزد کردہ، اس ضابطے میں فراہم کردہ رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے تحقیقات کریں گے۔

    اگر مبینہ طرز عمل میں غنڈہ گردی کی بجائے کسی محفوظ طبقے کی بنیاد پر ہراساں کرنا شامل ہے، تو طالب علم اور والدین/سرپرست کو مطلع کیا جائے گا کہ شکایت پر PWCS ضابطہ 3-738 ، "طلباء کے غیر امتیازی یا ہراسانی کے الزامات کا حل" کے تحت کاروائی کی جائے گی۔
  7. طالبعلم کی غنڈہ گردی کی شکایات کی تحقیقات اور جواب دینے کے لیے رہنما خطوط

    درج ذیل پروٹوکول کا مقصد غنڈہ گردی کی شکایات کی تفتیش اور دستاویزات کی رہنمائی کے لیے ایک عمومی فریم ورک فراہم کرنا ہے۔ اس فریم ورک سے تغیرات کو لاگو کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ ضروری ہے۔
    1. شکایت کرنے والے سے ملاقات
      1. غیر یقینی بنیادی معلومات (کون، کیا، کب، کہاں)۔
      2. جب ممکن ہو سٹوڈنٹ سے تحریری بیان حاصل کرنا۔
      3. گواہان یا تصدیقی معلومات/ثبوت کے بارے میں پوچھنا۔
      4. جب مناسب ہو کونسلنگ خدمات کی پیشکش کرنا۔
      5. انتقامی کاروائی کے خلاف تحفظ کی یقین دہانی کرانے کی پیشکش کرنا۔
      6. بعد کے عمل کے طریقوں کی وضاحت کرنا۔
      7. رازداری کو برقرار رکھنا اور جہاں تک ممکن ہو تمام فریقین کی رازداری کا تحفظ کرنا۔
      8. غنڈہ گردی کے الزامات اور "ضابطہ اخلاق" کی خلاف ورزیوں کی دستاویز کو طلباء کے انفارمیشن سسٹم میں داخل کیا جانا چاہیے۔
    2. ثبوتوں کا جائزہ لینا اور گواہ (گواہان) کے انٹرویو
    3. غنڈہ گردی کا الزام لگنے والے سے ملاقات
      1. غنڈہ گردی کے طرزعمل اور اس کی شدت کی وضاحت کرنا۔
      2. الزام پیش کرنا۔
      3. جواب/تردید کے مواقع فراہم کرنا۔
      4. تحقیقیات اور فالو اپ کے طریقہ کار کی وضاحت کرنا۔
      5. انتقامی کاروائی کے خلاف احتیاط برتنا۔
      6. مناسب اصلاحی/تادیبی کارروائی کرنا۔
      7. ضروری معطلی/واقعے کی رپورٹس مکمل کرنا۔
    4. درج ذیل حقائق جمع کرنا اور ان کی تشخیص کرنا مگر ان تک محدود نہیں:
      1. واقعہ (واقعات) کا بیان بشمول طرزعمل کی نوعیت۔
      2. طرز عمل کتنی بار وقوع پزیر ہوا۔
      3. کیا ماضی میں کوئی واقعات یا طرزعمل کے مسلسل نمونے موجود تھے۔
      4. ملوث فریقین کے درمیان تعلق۔
      5. ملوث فریقین کی خصوصیات (جیسے گریڈ، عمر، جنس، قومیت وغیرہ)۔
      6. غنڈہ گردی یا ہراساں کرنے والے افراد کی شناخت اور تعداد۔
      7. مبینہ واقعہ (واقعات) کا مقام، وقت اور تاریخ۔
      8. آیا اس طرز عمل نے طالبعلم کی تعلیم کو بری طرح متاثر کیا یا تعلیمی ماحول کو بری طرح متاثر کیا؛ متاثرہ طالبعلم کے درجات، حاضری، برتاؤ، ساتھیوں کے ساتھ تعامل، سکول اور غیر نصابی سرگرمیوں میں شرکت، اور کارکردگی یا رویے کے دیگر اشارے پر غور کر کے طے کیا جاتا ہے۔

        تفتیش کے حصے کے طور پر کی گئی طلباء کے ساتھ تمام ملاقاتوں اور بات چیت کے تحریری ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے تفتیش کار ذمہ دار ہیں جن میں تاریخوں، اوقات، مقامات، گواہوں کے ناموں، اور انٹرویوز اور واقعات کے بارے میں دیگر معلومات شامل ہیں۔

        ایک رپورٹ جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ آیا مخصوص کاروائی یا واقعہ نے غنڈہ گردی کی پالیسی اور "ضابطہ اخلاق" کی خلاف ورزی کی ہے، حقائق اور ارد گرد کے حالات کی بنیاد پر تعین کی ضرورت ہے اور اس میں شامل ہیں:
        1. غنڈہ گردی اور/یا ہراساں کرنے والے طرزعمل کو روکنے کے لیے سفارش کردہ ضروری اقدامات۔
        2. غنڈہ گردی کا شکار ہونے والے کے ساتھ تحفظ کا منصوبہ اور بعد میں ہونے والی کانفرنس۔
        3. پرنسپل کو حتمی رپورٹ۔
  8. معذور طلباء کا تحفظ

    اگر کسی معذوری کے حامل طالب علم کو غنڈہ گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے تو، طالبعلم کی انفرادی تعلیمی پروگرام (IEP) ٹیم اس بات کا تعین کرنے کے لیے ملاقات کرے گی کہ آیا غنڈہ گردی کے اثرات کے نتیجے میں، طالبعلم کی ضروریات میں تبدیلی آئی ہے، اور اگر طالبعلم کو بامعنی تعلیمی فائدہ فراہم کرنے کو یقینی بنانے کے لیے IEP میں ترمیم کی جانی چاہیے۔ IEP ٹیم کو فیصلہ کرنا چاہیے اور اسے IDEA میں والدین کی شرکت کی فراہمی کے مطابق ہونا چاہیے۔ والدین/سرپرستوں کو کسی بھی وقت IEP ٹیم میٹنگ کی درخواست کرنے کا حق ہے کہ غنڈہ گردی کے نتیجے میں طالب علم کی ضروریات تبدیل ہو گئی ہوں۔

    اگر نامناسب رویے سے نمٹنے کے لیے اضافی معاونت اور خدمات درکار ہوں۔
  9. رپوٹ کی تحقیقیات کے نتائج 

    تین ممکنہ نتائج موجود ہیں:
    1. اصلاحی اقدامات – اگر واقعہ غنڈہ گردی کی پالیسی کے تحت آتا ہے تو قائم کردہ تادیبی کارروائی کی مطابقت میں مناسب نتائج اور/یا مداخلت لاگو کی جائے گی۔ تجویز کیئے گئے اقدامات غنڈہ گردی سے بچانے اور کارکردگی کی اصلاح کیلیئے ڈیزائن کیئے جانے چاہیئے اور گریجویٹ مداخلت شامل ہونی چاہیئے جو طرزعمل کے تناظر اور شدت کیلیئے موزوں ہوں۔ اصلاحی اقدامات تجاویز سے معطلی یا اخراج تک جا سکتے ہیں جن کا انحصار واقعے کی شدت، پرانے واقعات اور شکار ہونے والے اور دیگر طلباء کو مزید غنڈہ گردی سے بچانے کی ضرورت پر ہے۔ غنڈہ گردی کے طرزعمل سے متاثر دیگر افراد کیلیئے مناسب معاونتی امدادی خدمات فراہم کرنی چاہیئے۔
    2. اگر واقعہ غنڈہ گردی کی پالیسی کے دائرہ کار سے باہر ہے اور/یا ایک مجرمانہ عمل سمجھا جاتا ہے تو مناسب قانون نافذ کرنے والے حکام اور رسک مینجمنٹ اور سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔
    3. اگر واقعہ سکول ڈویژن کی پالیسی کے دائرہ کار سے باہر ہے اور اسے ایک مجرمانہ عمل نہیں سمجھا جاتا تو اس میں ملوث تمام طلباء کے والد یا والدہ(والدین)/سرپرست(سرپرستان) کو مطلع کیا جائے گا۔
    نوٹ کریں کہ وہ طرز عمل جو غنڈہ گردی کی پالیسی سے باہر ہے وہ اب بھی "ضابطہ اخلاق" یا اصلاحی کاروائی کی دوسری صورتوں کے تحت طالبعلم کے نظم و ضبط کی وجہ جواز ہو سکتا ہے۔
  10. والد یا والدہ (والدین)/سرپرست (سرپرستوں) کے ساتھ رابطہ

    سکول کے پرنسپل، غنڈہ گردی کی روک تھام کا کوآرڈینیٹر، یا پرنسپل کا نامزد کردہ شخص اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مبینہ طور پر غنڈہ گردی کے واقعے میں ملوث طلباء کے والد یا والدہ (والدین)/سرپرست (سرپرستوں) کو وقتاً فوقتاً کسی بھی تحقیقات کی حیثیت سے مطلع کیا جائے جو پانچ تعلیمی دنوں میں مکمل نہیں ہوتی ہے۔ والد یا والدہ (والدین)/سرپرست (سرپرستوں) کو تفتیش کے مکمل ہونے پر کسی بھی اصلاحی اقدام کے ساتھ ان کے بچے کو براہ راست متاثر کرنے والے اقدامات کے بارے میں مطلع کیا جانا چاہیے۔
  11. دیگر قوانین سے تعلق

    سکول ڈویژن ہراسانی، دھمکیوں اور غنڈہ گردی سے متعلق تمام ریاستی اور وفاقی قوانین پر عمل کرتی ہے۔ مقامی، ریاستی یا وفاقی قانون کے تحت قانونی طور پر محفوظ طبقے میں کسی شخص کی جنس یا رکنیت کی بنیاد پر،پالیسی میں موجود کوئی بھی چیز کسی طالبعلم، والدین / سرپرست، یا سکول ڈویژن کو ہراساں کرنے، یا امتیازی سلوک کو دور کرنے کے لیے

    کاروائی کرنے سے منع نہیں کرتی ہے۔ اس ضابطے میں کسی بھی چیز کو طلباء کے پہلی ترمیم یعنی فرسٹ ایمینڈینٹ کے حقوق کی خلاف ورزی کے طور پر بیان نہیں کیا جائے گا اور اس کا مقصد مذہبی ، فلسفیانہ یا سیاسی خیالات کے اظہار کو روکنا نہیں ہے بشرطیکہ اس طرح کے اظہار سے سکول کے کام میں حقیقی، اور ٹھوس خلل نہ پڑے۔
  12. انتقامی کاروائی کے خلاف تحفظ

    طلباء غنڈہ گردی کے واقعات کی رپورٹ ملزم سے کسی انتقامی کاروائی کے خوف کے بغیر آزادانہ طور پر کر سکتے ہیں۔ انتقام کی کسی بھی کوشش کا موزوں اصلاحی اقدامات جو اخراج تک جا سکتے ہیں، کے ذریعے تدارک کیا جائے گا۔
  13. اپیل کا طریقۂ کار

    دونوں فریقین غنڈہ گردی کے طرزعمل میں شامل کسی بھی صورت حال میں سکول انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق رکھتے ہیں۔ والد یا والدہ(والدین)/سرپرست(سرپرستان) یا رہا پانے والا طالبعلم/طالبہ تحریری اپیل لکھ سکتا/سکتی ہے اور اسے متعلقہ لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ کو بھیج سکتے ہیں۔ والد یا والدہ(والدین)/سرپرست(سرپرستان) اور رہا پانے والے طلباء کے پاس پالیسی 731، "طلباء کے معاملات کی اپیل" اور ضابطہ 1-731، "طالبعلم/طالبہ کے معاملات کی اپیل" کے تحت، لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ اور سکول بورڈ کے پاس مزید اپیل کرنے کا حق ہے۔
  14. غنڈہ گردی کی پالیسیوں اور شکایت کے طریقۂ کار کا کمیونٹی اطلاع نامہ

    طلباء اور والد یا والدہ (والدین)/سرپرست (سرپرستان) کو "ضابطۂ اخلاق" کے تحت مطلع کیا جائے گا کہ غنڈہ گردی کے طرزعمل کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سکول انتظامیہ اعلانات، نیوز لیٹر، اساتذہ کی میٹنگز یا دیگر مناسب ذرائع کے ذریعے تمام طلباء اور سٹاف کو غنڈہ گردی کے منع ہونے اور شکایات رپورٹ کرنے کے طریقوں سے مطلع کریں گے۔ سکول ڈویژن کی ویب سائٹ غنڈہ گردی کی رپورٹ کرنے اور ڈویژن کے غنڈہ گردی کے بچاؤ کے کوآرڈینیٹر کی رابطہ معلومات سے متعلق معلومات کو نمایاں طور پر شائع کرے گی۔
  15. تدریس

    غنڈہ گردی کے نامناسب پن پر K-12 سکول کونسلنگ پروگرامز اور "ضابطہ اخلاق" میں دی گئی تدریس کے ذریعے بات کی جائے گی۔
  16. احتیاطی تدابیر
    1. غنڈہ گردی سے بچا جا سکتا ہے اگر سکول کا تمام سٹاف طلباء اور سٹاف سے رابطہ کرنے کی کوشش میں مدد کرے:
      1. غنڈہ گردی کا طرز عمل کیا ہے (تعریف)۔
      2. غنڈہ گردی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
      3. نتائج کیا ہوں گے۔
      4. شکایات کو کیسے رپورٹ کیا جائے۔
      5. شکایات سے کیسے نمٹا جاتا ہے۔
      6. اس کے والد والدہ(والدین)/سرپرست(سرپرستان) کو مطلع کیا جائے گا۔
    2. طرزعمل پر نظر رکھنا اور قوانین لاگو کرنا
      1. شکایات پر فوری، منصفانہ اور فیصلہ کن عمل۔
      2. غنڈہ گردی کا شکار ہونے کی صورت میں طلباء سے درج ذیل اقدامات کرنے کو کہیں:
      3. غنڈہ گردی کرنے والے کو واضح انداز میں بتائیں کہ ایسے اقدامات قابل قبول نہیں ہیں۔
      4. غنڈہ گردی کرنے والے کو سخت الفاظ میں رکنے کو کہیں۔
      5. غنڈہ گردی کے اصل واقعے سے متعلق تحریری نوٹس، تاریخیں، اوقات، جگہیں، گواہان کے نام اور دیگر معلومات اپنے پاس رکھیں۔
      6. غنڈہ گردی کے نوٹس، خطوط اور دیگر ثبوت پاس رکھیں۔
      7. کونسلر یا منتظم سے بات کریں اور اگر مناسب ہو تو شکایت درج کرائیں۔
    3. فیکلٹی اور سٹاف کی تعلیم
      1. غنڈہ گردی کی شناخت، مداخلت کے عمل، رپورٹنگ کے عمل اور نتائج کے بارے میں سالانہ تعلیم کا اہتمام کیا جائے گا۔
        1. پرنس ولیئم کاؤنٹی پبلک سکولز کے "ضابطہ اخلاق" میں طلباء، اہل خانہ، اور سٹاف کیلیئے غنڈہ گردی کی تعریف، رپورٹنگ کے عمل، خدشات اور نتائج کے بارے میں معلومات ہیں۔
        2. ہر سکول کیلیئے غنڈہ گردی سے بچاؤ کے مقرر کردہ کوآرڈینیٹر سالانہ پیشہ ورانہ ترقی کے سیشن میں غنڈہ گردی کی شناخت، مداخلت کا عمل، رپورٹنگ کا عمل اور نتائج سے متعلق معلومات شامل کرے گا۔
        3. غنڈہ گردی سے بچاؤ کی تربیت، تحقیق پر مبنی پروگراموں اور تکنیکوں کا استعمال کرتے رہنا، کو مسلسل لاگو کرنا جاری رہے گا۔
        4. سکول ڈویژن کا غنڈہ گردی سے بچاؤ کا کوآرڈینیٹر، پروفیشنل لرننگ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر غنڈہ گردی سے بچاؤ کے آن لائن تربیت فراہم کریں گے جو غنڈہ گردی کے طرز عمل کی شناخت، مداخلت کے عمل، رپورٹنگ کے عمل اور نتائج سے نمٹیں گے۔
      2. کوششوں اور پروگرامنگ کی تشخیص اور تبدیلی کے لیے طلباء، فیکلٹی، سٹاف اور والد والدہ(والدین)/سرپرست(سرپرستان) سے سالانہ ڈویژن کے سروے کیے جائیں گے۔
      3. تحقیق پر مبنی پروگرام کو لاگو کرنے میں تربیت یافتہ سکول طلباء سے سروے کروانا جاری رکھیں گے تاکہ ان کی مداخلت کے اثرات کی تشخیص ہو سکے اور ان کی کوششوں اور پروگراموں میں بہتری لائی جا سکے۔
      4. ڈویژن کی سطح پر غنڈہ گردی سے بچاؤ کا کوآرڈینیٹر ریسرچ، اکاؤنٹبیلٹی، و سٹریٹیجک پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ تعاون میں کوششوں کی تشخیص کریں گے۔
  17. مداخلت کے لیے غنڈہ گردی کے متاثرین اور مرتکب افراد کو حوالہ کرنے کے طریقہ کار

    جب غنڈہ گردی یا ہراسانی کا شبہ ہو یا غنڈہ گردی کے واقعے کی اطلاع دی جائے تو مداخلت کے لیے ایک پروٹوکول موجود ہو گا۔ واقعات کی ممکنہ شدت کی حد کیلیئے مناسب معاونت کے مجموعے میں درج ذیل شامل ہے (اس میں سماجی مہارتوں کی تربیت سے فائدہ اٹھانے والے طلباء سے لے کر وہ طلباء شامل ہیں جنہیں مجرمانہ الزامات کا سامنا ہو سکتا ہے):
    1. ریفرل کے آغاز کیلیئے واضح انداز میں رابطے کا عمل؛ اور
    2. سکول کی بنیاد پر مبنی مناسب خدمات پر غور کیلیئے سکول کی مداخلتی ٹیم کو ریفرل جس میں درج ذیل شامل ہیں:
      1. ان طلباء کے طرز عمل سے نمٹنے کے لیے تحقیق پر مبنی اور انفرادی مداخلتیں جو دوسروں کو ہراساں کرتے اور غنڈہ گردی کرتے ہیں (جیسے ایمپتھی ٹرینگ)؛ اور
      2. اگر ضروری یا مناسب ہو تو، والد والدہ(والدین)/سرپرست(سرپرستان) کو تحقیق پر مبنی مداخلت مہیا کی جائے گی جن میں معاونت اور امداد شامل ہے۔
    انتظامیہ اور سکول کے تمام ملازمین اپنے متعین کردہ اختیارات کے اندر رہتے ہوئے اس ضابطے پر مسلسل عمل درآمد، اور ممکنہ حد تک طلباء کی رازداری کے ذمہ دار ہیں۔

ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ برائےسٹوڈنٹ سروسز اور پوسٹ سیکنڈری سکسیس (یا نامزد کردہ) اور لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ اس ضابطے کو نافذ کرنے اور اس کی نگرانی کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

اس ضابطے اور متعلقہ پالیسیوں کا کم از کم پانچ سالوں میں جائزہ لیا جائے گا اور ضرورت کے مطابق دہرایا جائے گا۔